چندرا بابو کا آندھرا پردیش کے اقلیتی بہبود کی اسکیمات پر عمل آوری کا جائزہ

اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس طلب کرنے نے کا منصوبہ ، ایم این سی کی بینکوں سے مربوط سبسیڈی رقم کی اجرائی
حیدرآباد ۔30 ۔ جون ۔ (سیاست نیوز) چیف منسٹر آندھراپردیش این چندرا بابو نائیڈو نے اقلیتی اداروں سے آندھراپردیش کے 13 اضلاع میں اقلیتی بہبود کی اسکیمات پر عمل آوری کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ چندرا بابو نائیڈو بہت جلد اقلیتی بہبود پر اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اقلیتی طلباء کو اسکالرشپس ، فیس بازادائیگی اور بینکوں سے مربوط سبسیڈی کی فراہمی اسکیم کے بارے میں تفصیلات طلب کی ہیں اگرچہ آندھراپردیش میں اقلیتی بہبود کا قلمدان وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ پلے رگھوناتھ ریڈی کے پاس ہے لیکن چندرا بابو نائیڈو جائزہ اجلاس طلب کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن کی جانب سے بینکوں سے مربوط سبسیڈی کی فراہمی اسکیم کے تحت آندھراپردیش کے 13 اضلاع میں 22 کروڑ 97 لاکھ 53 ہزار روپئے جاری کئے گئے اور استفادہ کنندگان کی تعداد 6054 ہے۔ کارپوریشن کے اعداد و شمار کے مطابق 11,881 افراد کو 44 کروڑ 64 لاکھ 69 ہزار روپئے بطور سبسیڈی جاری کرنے کا نشانہ مقرر کیا گیا تھا تاہم حکومت نے 9698 استفادہ کنندگان کیلئے 40 کروڑ 60 لاکھ روپئے منظور کئے۔ حکومت کے بجٹ سے ابھی تک 33 کروڑ 48 لاکھ روپئے جاری کئے گئے۔ جن میں سے 22 کروڑ 97 لاکھ روپئے جاری کردئے گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ ابھی 3644 استفادہ کنندگان میں 17 کروڑ 62 لاکھ 55 ہزار روپئے بطور سبسیڈی اجرائی باقی ہے۔ اس اسکیم کے سلسلہ میں تلنگانہ میں 9398 درخواست گزاروں میں 26 کروڑ 53 لاکھ 83 ہزار روپئے جاری کئے گئے۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے عہدیداروں نے محکمہ فینانس سے نمائندگی کی ہے کہ وہ دونوں ریاستوں کیلئے مابقی فنڈس جاری کریں تاکہ سبسیڈی کی رقم جاری کی جاسکے۔ آندھراپردیش میں سب سے زیادہ ضلع کرنول میں سبسیڈی کی رقم جاری کی گئی۔ جہاں 1,543 امیدواروں کو 6 کروڑ ایک لاکھ روپئے جاری کئے گئے ۔ دیگر اضلاع میں سبسیڈی سے استفادہ کرنے والوں میں اننت پور 856 ، چتور 450 ، کڑپہ 775 ، مشرقی گوداوری 150 ، گنٹور 695 ، کرشنا 307 ، نیلور 395 ، پرکاشم 646 ، سریکار کولم 26 ، وشاکھاپٹنم 98 ، وجئے نگرم 55 اور مغربی گوداوری 58 شامل ہیں۔