چندرا بابو نائیڈو ‘نوٹس کی اجرائی کے اندیشوں سے خوفزدہ

اے پی کے چیف منسٹر و قفہ وقفہ سے جگہ بدلنے میں مصروف :امباٹی رام بابو
حیدرآباد 28 جون (پی ٹی آئی ) وائی ایس آر کانگریس نے آج دعوی کیا کہ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو ’ نوٹ برائے ووٹ‘ کیس کے ضمن میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب نوٹس کی اجرائی کے اندیشوں سے مسلسل خوفزدہ ہیں۔ وائی ایس آر کانگریس کے لیڈر اور ترجمان امباٹی رام بابو نے نوٹ برائے ووٹ مسئلہ پر چندرا بابو نائیڈو سے تین سوالات پر جواب طلب کرتے ہوئے یہ دریافت کیا کہ ’’ آیا ٹیلیفون میں ریکارڈ کردہ اُن کی ہیں یا نہیں اگر 50 لاکھ روپئے رشوت کی ادائیگی کیلئے انہوں نے منظوری دی تھی یا نہیں اور آیا وہ ’ باس ‘ ہیں یا نہیں ۔ جس باس کا تذکرہ تلنگانہ کے تلگودیشم رکن اسمبلی ریونت ریڈی نے کیا تھا‘‘۔ رام بابو نے اپنے صحافتی بیان میں مزید کہا کہ ’’جب تک وہ (نائیڈو) ان تین آسان سوالات کا جواب نہیں دیں گے اُس وقت تک وہ جوبھی کہیں گے اُس بات کو محض اصل مسئلہ سے توجہ ہٹانے کی کوشش سمجھا جائے گا‘‘۔ وائی ایس آر کانگریس لیڈر نے یہ دعوی بھی کیا کہ ’’ اسکام کے منظر عام پر آنے کے بعد آندھرا پردیش کے چیف منسٹر میں ایک نمایاں تبدیلی یہ دیکھی گئی ہیں کہ وہ مسلسل خوفزدہ ہیں اور جگہ بدل رہے ہیں اور یہ سب کچھ اس ڈر کے سبب ہورہا ہے کہ کہیں تلنگانہ اینٹی کرپشن بیورو ( اے سی بی) اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے نوٹس جاری کی جائے گی‘‘ ۔ رام بابو نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ چندرا بابو نائیڈو اب حیدرآباد کو مرکزی زیر انتظام علاقہ بنانے کا مسئلہ بھی اٹھا رہے ہیں اور اس سے پہلے چندرا بابو نائیڈو نے کبھی دفعہ 8 کا کوئی مسئلہ ہی نہیں اٹھایا تھا ۔