چندرائن گٹہ حملہ مقدمہ کا آج فیصلہ

عدالت کے اطراف سخت سیکورٹی، عصری کیمرے نصب، غیر متعلقہ افراد کے داخلہ پر پابندی
حیدرآباد ۔ /28 جون (سیاست نیوز) چندرائن گٹہ حملہ کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔ جس کے پیش نظر پولیس نے نامپلی کریمنل کورٹ میں سکیورٹی کے وسیع تر انتظامات کئے ہیں ۔ اس سلسلے میں بھاری پولیس فورس متعین کی جارہی ہے اور احاطہ عدالت میں غیرمتعلقہ افراد کے داخلے کو روک دیا جائے گا ۔ پولیس نے کورٹ کے اطراف و اکناف علاقوں میں ہائی ڈیفنیشن (ایچ ڈی) کیمروں کو نصب کیا ہے تاکہ عدالت میں آنے والے تمام افراد کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جاسکے ۔ /30 اپریل 2011 ء کو چندرائن گٹہ بارکس علاقہ میں رکن اسمبلی اکبر الدین اویسی پر حملے کے واقعہ کے نتیجہ میں سنٹرل کرائم اسٹیشن (سی سی ایس) پولیس نے محمد بن عمر یافعی المعروف محمد پہلوان اور دیگر افراد خاندان کو گرفتار کیا تھا اور انہیں گزشتہ 6 سال سے چیرلہ پلی جیل میں محروس رکھا گیا ہے ۔ استغاثہ اور وکلائے دفاع کی جانب سے گزشتہ ہفتہ بحث مکمل ہونے پر ساتویں ایڈیشنل میٹرو پولیٹین سیشن جج مسٹر ٹی سرینواس راؤ نے حملے کیس کا فیصلہ /29 جون کو مقرر کیا تھا ۔ عدالت کے اس فیصلے کے پیش نظر پولیس نے عدالت اور اس کے قریبی علاقوں میں مسلح پکٹس بھی متعین کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ٹاسک فورس عملہ کو بھی طلب کیا جارہا ہے ۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ پولیس احاطہ عدالت میںصرف ان افراد کو داخل ہونے کی اجازت دے گی جس کے کیس کی سماعت مقرر ہے اور غیر متعلقہ افراد کو عدالت میں جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ اس سلسلے میں ربط پیدا کئے جانے پر ڈپٹی کمشنر آف پولیس سنٹرل زون مسٹر جوئیل ڈیوس نے بتایا کہ اکبر الدین اویسی حملہ کیس کا فیصلہ سنائے جانے کے پیش نظر پولیس نے چوکسی اختیار کرلی ہے اور بھاری پولیس فورس کو تعینات کیا جارہا ہے اور مشتبہ افراد پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے ۔