چنا سوامی اسٹیڈیم کی وکٹ ٹسٹ کیلئے بہتر ہونے کا امکان

اشون اور جڈیجہ بنگلور میں معیاری مظاہرے کیلئے پُرامید

بنگلور۔ 28 فروری (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا کرکٹ اسوسی ایشن (ایم سی اے) اسٹیڈیم کی وکٹ جہاں ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹسٹ کھیلا گیا تھا، اس وکٹ کی برتاؤ پر شدید تنقید کی جارہی ہے کیونکہ پونے ٹسٹ تین دنوں میں ہی ختم ہوگیا تھا جس کے باعث اب ہفتہ کو بنگلور کے ایم چنا سوامی اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے سیریز کے دوسرے ٹسٹ کیلئے وکٹ کی تیاری کے ضمن میں کیوریٹر پر دباؤ ہے، لیکن ذرائع نے کہا ہے کہ یہاں دوسرے ٹسٹ کیلئے ایک بہتر وکٹ تیار کی جارہی ہے جس پر ہر کسی کیلئے سازگار حالات رہیں گے۔ ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان 4 ٹسٹ مقابلوں کی سیریز کے آغاز سے قبل پونے کی وکٹ موضوع بحث تھی، جس کے متعلق کہا جارہا تھا کہ یہ ایک اسپورٹنگ وکٹ ہوگی، جہاں بیٹسمنوں اور بولروں کیلئے سازگار حالات ہوں گے، لیکن یہ وکٹ اسپنرس کیلئے انتہائی سازگار اور بیٹنگ کیلئے مشکل تھی۔ علاوہ ازیں آسٹریلیا کے لیجنڈ لیگ اسپنر شین وارن نے پونے کی وکٹ کو ’’5 دنوں کی وکٹ‘‘ قرار دیا تھا لیکن یہ وکٹ پہلے ہی دن پانچویں دن کی وکٹ دکھائی دے رہی تھی۔ پونے کی وکٹ کو ٹسٹ کیلئے ایک بہتر وکٹ قرار دیا گیا تھا لیکن یہاں تین دنوں میں نتیجہ برآمد ہوا جس میں آسٹریلیائی ٹیم نے 333 رنز کی کامیابی حاصل کرتے ہوئے سیریز میں 1-0 کی سبقت حاصل کرلی ہے، ان حالات کے بعد اب تمام تر توجہ بنگلور میں 4 مارچ کو شروع ہونے والے دوسرے ٹسٹ کی وکٹ پر مرکوز ہوچکی ہے۔ بنگلور کے چنا سوامی اسٹیڈیم کا عملہ 22 گز کی وکٹ کو ٹسٹ کرکٹ کیلئے بہتر وکٹ بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا ہے اور پونے کی وکٹ جس پر مقابلے کے آغاز سے کئی دن پہلے ہی پانی کے چھڑکاؤ کو بند کردیا گیا تھا لیکن بنگلور میں وکٹ پر مسلسل پانی ڈالا جارہا ہے۔ ذرائع کے بموجب بنگلور کی وکٹ اپنا برتاؤ برقرار رکھنے میں کامیاب رہے گی جیسا کہ وہ ایک ’’سلو  ٹرنر‘‘ ہے اور امید ہے کہ مقابلے میں ابتدائی دنوں کے بعد یہاں اسپنرس کیلئے حالات سازگار ہوں گے۔ پونے میں 32 سالہ بائیں ہاتھ کے اسپنر اسٹیو او کیف نے 12 وکٹیں لیتے ہوئے ہندوستانی بیٹنگ شعبہ کو تہس نہس کیا تھا، اب روی چندرن اشون اور رویندر جڈیجہ بنگلور میں اپنے روایتی اور معیاری مظاہرہ کی اُمید کررہے ہیں۔