چار لاکھ کتابوں کا خلاصہ

حضرت شیخ منیری نے تحریر فرمایا کہ میں نے چار لاکھ کتابوں کا مطالعہ کر کے ان میں چار باتیں اختیار کی۔اپنے نفس سے کہا کہ اے نفس ! اگر تو عبادت کرتا ہے تو خالص اللہ کیلئے عبادت کرو رنہ اس کا دیا ہوا رزق کھانا چھوڑ دے ۔اے نفس! جس چیز سے اللہ تعالی نے تجھ کو منع فرمایا ہے اس سے باز رہ ورنہ اس کے ملک سے باہر نکل جا۔اے نفس جو کچھ اللہ تعالی نے قسمت میں لکھ دیا ہے اس پر راضی ہو ورنہ اللہ کو چھوڑ کر کوئی دوسرا پروردگار ڈھونڈلے ۔اے نفس اگر تو کسی گناہ کا ارادہ کرے تو پہلے ایسی جگہ تجویز کر جہاں تجھ کو خدا ئے پاک نہ دیکھے ۔ ورنہ اگر نجات کی خواہش ہے تو ہر گز گناہ کا نام نہ لے ۔

کیا بات ہے !
٭کمپئیر ’’ شاباش نوجوان ! اب آخری سوال کا جواب دے دو تو موٹر سائیکل تمہاری ہوئی ۔ سوال یہ ہے کہ وہ کون سا جملہ ہے جسے اسکول اور کالج کے طلباء بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں ۔ نوجوان طالب علم نے مایوسی سے کہا ’’ مجھے نہیں معلوم ۔کمپئیر ’’ موٹر سائیکل گئی جواب درست ہے ۔
٭ٹیچر ( جماعت کے طالب علموں سے ) مضمون لکھو ، اگر میں کروڑپتی ہوتا ۔تمام طالب علم مضمون لکھنے لگے مگر فرحان نے کاپی بھی نہ کھولی ۔ یہ دیکھ کر ٹیچر نے ڈانٹا اور کہا ’’ تم کیوں نہیں لکھ رہے ؟فرحان نے جواب دیا ’’ میں اپنی سکریٹری کا انتظار کر رہا ہوں ۔