چائے والے کا احترام کرو، عوام کو بے وقوف بنانیوالے کا نہیں : راہول

بردولی(گجرات) ، 8 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے آج نریندر مودی کو انھیں ان کی آر ایس ایس سے جڑی بنیادوں کیلئے سخت تنقید کا نشانہ بنایا، ’’جس کے نظریہ نے مہاتما گاندھی کو قتل کیا‘‘ اور گجرات میں ترقی سے متعلق اُن (مودی) کے دعوؤں کی پول کھول دی۔ کانگریس کی مہم برائے لوک سبھا انتخابات کے سربراہ نے بی جے پی کے وزارت عظمیٰ امیدوار مودی پر یہ بھی الزام عائد کیا کہ وہ ’’خود کو بااختیاربنانے میں مگن‘‘ ہیں اور حکمرانی میں شفافیت کے تئیں انھیں کوئی پروا نہیں ہے۔ راہول نے یہاں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’انھوں (مودی) نے اپنی ساری زندگی آر ایس ایس میں گزاری ہے اور انھیں مہاتما گاندھی اور سردار پٹیل کے نظریہ سے کوئی لینا دینا نہیں۔ یہی (آر ایس ایس) نظریہ نے مہاتما کا قتل کیا اور اس کے بعد پٹیل نے اس پر امتناع عائد کردینے کی تجویز رکھی تھی‘‘۔ ہندوستان کے پہلے وزیر داخلہ کے ’مجسمہ اتحاد‘ کی تعمیر کے ذریعہ جسے دنیا کا سب سے اونچا مجسمہ قرار دیا گیا ہے، پٹیل کی وراثت کو زندہ رکھنے کیلئے مودی کی مبینہ کوششوں پر انھیں نشانہ بناتے ہوئے راہول نے کہا، ’’پٹیل نے آر ایس ایس کو زہریلا نظریہ کہا تھا جو ہندوستان کی بنیاد کھوکھلی کردے گا۔ پٹیل نے اپنی زندگی کانگریس اور غریبوں کیلئے وقف کردی تھی۔

وہ (بی جے پی قائدین) یہ سوچتے تک نہیں کہ پٹیل کا نظریہ کیا تھا۔ اُن کے تعلق سے کبھی پڑھتے نہیں۔ کبھی انھیں سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے اور اب وہ اُن کا مجسمہ بنانا چاہتے ہیں‘‘۔ راہول نے مودی کے خلاف سینئر کانگریس لیڈر منی شنکر ایئر کے ’چائے والا‘ طنز کے مضر سیاسی اثر کو زائل کرنے کی بظاہر کوشش میں کہا کہ تمام لوگوں کا احترام ہونا چاہئے لیکن چیف منسٹر گجرات کو اپنے معمولی گھرانہ کا بار بار حوالہ دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا، ’’سارا ملک کچھ نہ کچھ کرتا ہے۔ کوئی چائے بناتا ہے، تو دیگر ٹیکسی چلاتا ہے اور کوئی دیگر کاشت کاری کرتا ہے۔ ہمیں تمام لوگوں کا احترام کرنا چاہئے لیکن اُس کا نہیں جو عوام کو بے وقوف بناتا ہے‘‘۔ مودی کو گجرات کے نمونہ ترقی کے موضوع پر ہدف تنقید بناتے ہوئے جو وہ اپنی وزارت عظمیٰ سعی میں نمایاں طور پر پیش کرتے ہیں، راہول نے کہا، ’’بی جے پی قائدین ملک بھر میں جاکر کہتے ہیں کہ یہاں، اور وہاں کرپشن ہے۔ لیکن وہ خود یہاں کا جائزہ نہیں لیتے۔ کیا انھیں دکھائی نہیں دیتا کہ گجرات میں کرپشن ہے؟‘‘ ’’گجرات میں کتنے سزا یافتہ وزراء ہیں؟‘‘ انھوں نے یہ استفسار ہجوم سے کیا، جس نے چلایا ’’تین‘‘۔ راہول نے یو پی اے کے کارناموں کا تذکرہ کیا۔