پہلی بیوی کو نفقہ کی بجائے طلاق عدالت نے ایک شخص کی دوسری شادی روک دی

جودھپور 11 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) راجستھان ہائیکورٹ نے ایک شخص کو اس کی دوسری شادی سے چند گھنٹے قبل ہی ایسا کرنے سے روک دیا کیونکہ ایک خاتون نے شکایت کی کہ اسے اس شخص نے طلاق دی ہے لیکن یہ طلاق شرعی اعتبار سے ناقابل قبول ہے ۔ ہائیکورٹ نے اس شخص وسیم خان کو طلب کیا اور اسے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے ۔ درخواست گذار امرین بانو کی وکیل رنجنا شرما کے بموجب وسیم خان نے امرین سے 2013 میں شادی کی تھی لیکن ان کی شادی بعد میں جہیز مطالبات کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہوگئی ۔ بعد ازاں وسیم نے اسے اپنے گھر سے نکال دیا ۔شوہر کے خلاف گھریلو تشدد کا مقدمہ درج کیا گیا جس پر عدالت نے ماہانہ 4,000 روپئے نفقہ کی ہدایت دی ۔ اس کی بجائے وسیم نے طلاق نامہ روانہ کردیا ۔ جب یہ اطلاع ملی تھی کہ وسیم دوسری شادی کرنا چاہتا ہے ‘ امرین نے عدالت سے رجوع کیا اور کہا کہ اس کے شوہر نے اسے جو طلاق دی ہے وہ شرعی قوانین کی مطابقت میں نہیں ہے ۔ یہ طلاق نامہ خاتون کو 2015 میں مل گیا تھا ۔وکیل کے بموجب اس پر دو مسلم گواہ ہونے چاہئے تھے لیکن صرف ایک گواہ کی دستخط ہے اسلئے طلاق نامہ کو قبول نہیں کیا جاسکتا ۔ اس پر عدالت نے اس شخص کو دوسری شادی سے روکدیا ۔