امراض اطفال اور دیگر ماہرین کا کہنا ہے کہ پیدائش کا پہلا سال بچے کیلئے انتہائی اہم ہوتا ہے جو اس کی آنے والی پوری زندگی کا احاطہ کرتا ہے ۔ جو مائیں خود وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہوتی ہیں ان کے بچوں میں بھی وٹامن ڈی کی کمی ہوتی ہے ۔
چھوٹے بچوں کو کوئی خطرناک چیز منہ میں نہ ڈالنے دیں ۔ پیدائش کے چھ ماہ بعد بچے کو دودھ کے علاوہ دیگر نرم غذائیں شروع کرائی جائیں ۔ بچے کو دودھ کے علاوہ ملنے والی غذاء سمجھنے کیلئے دو سے تین ہفتے درکار ہوتے ہیں ۔ اکثر مائیں ہر روز نیا تجربہ کرتی ہیں ۔ اس سے بچے کنفیوز ہوجاتے ہیں بہتر ہے کہ ایک ہی غذاء دو سے تین ہفتے تک کھلائی جائے ۔ آٹھ ماہ بعد بچے کیلئے صرف ماں کا دودھ کافی نہیں ہوتا ۔ اسے نرم غذاء بھی درکار ہوتی ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہیکہ دانت نکلنے سے قبل بچوں کے مسوڑھوں میں تکلیف ہوتی ہے ۔ انہیں کوئی بھی چیز چبانے سے سکون ملتا ہے ۔ اس لئے بچے ہرچیز کو منہ میں لے جانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ اس طرح انہیں انفیکشن ہوسکتا ہے ۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق فیڈر کے استعمال سے بچہ ڈائریا کا شکار ہوجاتا ہے ۔ جو بچے دیر سے چلیں مائیں ان کی غذاء پر فوری توجہ دیں ۔وٹامن ڈی کی کمی کے سبب اکثر یہ مسائل ہوتے ہیں ۔