پٹرولیم جیلی سے جلد کی حفاظت

موسم کے بدلتے ہی حسن ماند پڑجاتا ہے اور خواتین پارلر کا رخ کرتی ہیں لیکن جلد کی حفاظت گھر پر بھی کی جاسکتی ہے ۔ جلد کی حفاظت کیلئے ضروری ہے کہ آپ اپنے چہرے کو موئسچرائزنگ اور کلینزنگ کے ساتھ ساتھ سورج کی روشنی اور دھوپ کی تمازت سے بھی محفوظ رکھیں ۔ آج ہم آپ کو پٹرولیم جیلی سے جلد کی حفاطت کے کارآمد نسخے بتاتے ہیں۔ ٭ پٹرولیم جیلی یا ویسلین کا استعمال خشک جلد کی مالک خواتین کوہر موسم میں کرنا چاہئے تاکہ جلد کی نمی اور قدرتی چکناہٹ کو محفوظ رکھاجاسکے ۔ لیکن اس سلسلے میں عموماً ہوتا کچھ یوں ہے کہ پٹرولیم جیلی یا ویسلین لگانے کے بعد جلد پر چکنائی کی ایک تہہ سی جم جاتی ہے جو ویسی ہی چمکیلی لگتی ہے ۔ ٭ کوشش کریں کہ ہمیشہ نم جلد پر پٹرولیم جیلی یا ویسلین لگائیں یا پھر ہتھیلی پر پٹرولیم جیلی یا ویسلین کی تھوڑی سی مقدار نکال کر اس میں چند قطرے پانی کے مکس کرکے اسے پانی سے اچھی طرح صاف کی ہوئی جلد پر لگائیں ۔ اس طریقے سے لگائی جانے والی پٹرولیم جیلی یا ویسلین کا گہرا تاثر نمایاں نہیں ہوتا بلکہ جلد نم آلود اور نکھری نکھری نظر آتی ہے ۔

٭ اگر آپ ویسلین یا پٹرولیم جیلی میں پانی کی جگہ عرق گلاب شامل کریں گی تو نم آلود تاثر کے ساتھ گلاب کی بھینی بھینی خوشبو بھی فرحت بخش احساس اجاگر کرے گی ۔ وہ خواتین جن کی جلد زیادہ کھردری اور خشک رہتی ہے وہ گلاب کے عرق میں گلیسرین ملاکر برابر مقدار میں صاف بوتل میں رکھیں اور ات کو سونے سے قبل اس آمیزے کو لگاکر سوجائیں ۔ اس سے آپ کی جلد نرم و ملائم اور چمکدار ہوجائے گی ۔ ٭ اگر آپ کے پاؤں کی ایڑیاں بھی کھردری اور خراب ہیں تو آپ گلیسرین لیکوئیڈ پیرو کی ایڑیوں پر بھی لگائیں ۔ اس سے جلد کی شگفتگی بہت دنوں تک برقرار رہے گی ۔ یہ بات یاد رکھیں کہ صرف چہرے کی جلد ہی توجہ نہیں مانگتی بلکہ گردن ، بازو اور ہاتھ پاؤں بھی توجہ مانگتے ہیں ۔ اس لئے انہیں نظر انداز نہ کریں ۔