پوپ فرانسیس کیلئے خصوصی کرسی تیار کرنے والے مسلم باپ بیٹے

زاویدویسی (بوسنیا) ۔ 31 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سالم خدداروک کو اس وقت تقریباً ایک ہفتہ تک صحیح اور پرسکون نیند نہیں ملی ہے جب سے اسے پوپ فرانسیس کیلئے ایک خصوصی کرسی تیار کرنے کی ہدایت ملی ہے۔ بوسنیا کے دورہ پر آنے کے بعد پوپ فرانسس اسی کرسی پر تشریف فرما ہوں گے۔ 61 سالہ سالم اور اس کے 33 سالہ بیٹے عیدین جو بہت ہی متقی اور پرہیزگار مسلمان ہیں، نے اپنی چھوٹی سی ورکشاپ میں کرسی تیار کرنے کا آغاز کیا۔ اس سلسلہ میں انہوں نے دیگر آرڈرس کو فی الحال اہمیت نہ دیتے ہوئے صرف خصوصی کرسی کی تیاری پر زور دے رہے ہیں تاکہ 6 جون تک اس کو مکمل کرلیا جائے۔ جس وقت پوپ سراجیو میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کریں گے تاکہ یہاں 20 سال قبل جنگ میں تباہ ہوئے اس شہر میں اخوت کا پیغام عام کرسکیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپ ہوگا کہ سالم کا خاندان گذشتہ کئی دہائیوں سے اپنے ورکشاپ میں وزیٹرس کیلئے مختلف مصنوعات تیار کرتے آرہے ہیں۔

علاوہ ازیں گرجاگھروں اور مساجد میں سجاوٹ کیلئے آویزاں کئے جانے والے سازوسامان کی تیاری بھی سالم کے ورکشاپ میں ہی ہوتی ہے۔ تاہم جس کرسی کی تیاری میں یہ لوگ مصروف ہیں، اسے سالم کے ارکان خاندان اپنے لئے کسی اعزاز سے کم نہیں سمجھتے۔ عیدین نے دریں اثناء اسوسی ایٹیڈ پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے شخص کیلئے جو عیسائی مذہب کا اعظم ترین پیشوا سمجھا جاتا ہے، اس کیلئے کرسی تیار کرنے میں ہمیں بہت خوشی محسوس ہورہی ہے البتہ کرسی کی ڈیزائن کو خفیہ رکھا گیا ہے۔ صرف اتنا بتایا گیا ہیکہ کرسی کی تیاری میں اخروٹ کی لکڑی کا استعمال کیا جائے گا جس میں مختلف مذاہب کی علامات کو بھی نمایاں کیا جائے گا۔ یہاں اس بات کا بھی تذکرہ ضروری ہیکہ سراجیو شہر کے مرکزی علاقہ میں سابق پوپ جان پال دوم کا مجسمہ بھی نصب کیا گیا ہے۔