پولیس کی چوکسی اور دھاوؤں کے باوجود سرقوں کی وارداتیں ، پولیس کے لیے چیالنج

حیدرآباد ۔ 29 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : شہر حیدرآباد میں پولیس کی سخت چوکسی اور جرائم پر قابو پانے کے لیے مختلف علاقوں میں دھاوے اور اقدامات کے باوجود سرقہ کی وارداتوں میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ کسی علاقہ میں قفل شکنی تو کہیں پولیس کے بھیس میں رہزنی کے واقعات سٹی پولیس کے لیے چیالنج کا سبب بن گئے ہیں ۔ پرانے شہر کے علاقہ رین بازار میں ایک مکان کا تالہ توڑ کر لاکھوں روپئے نقد رقم اور 16 تولہ طلائی زیورات کا سرقہ کرلیا گیا ۔ نامعلوم سارقین نے مکان میں کسی بھی فرد کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھالیا اور مکان کا تالہ توڑ دیا ۔ رین بازار پولیس نے یہ بات بتائی ۔ ذرائع کے مطابق مولا کا چھلہ علاقہ کے ساکن الطاف کے مکان کو لوٹ لیا گیا ۔ الطاف ادرک لہسن اور پیاز کا کاروبار کرتے ہیں جو شولاپور سے سامان درآمد کرتے ہوئے حیدرآباد میں فروخت کرتے ہیں الطاف کے مکان میں کوئی نہیں تھا ۔ کل رات اپنے مکان کو تالہ ڈال کر الطاف سسرال گئے اور آج صبح 10-30 بجے مکان پہونچ کر دیکھا تو تالہ ٹوٹا ہوا تھا اور ان کے مکان سے لاکھوں روپئے نقد رقم اور تقریبا 16 تولہ سونا کا سرقہ کرلیا گیا ہے ۔ اس بات کی تصدیق انسپکٹر رین بازار مسٹر رمیش نے کی اور بتایا کہ پولیس نے الطاف کے مکان کی جانچ کی اور سارقین کے لیے ٹیم کو تشکیل دے دیا گیا ہے جب کہ دوسرے واقعہ میں جو ہمایوں نگر پولیس حدود میں پیش آیا ۔ ایک 73 سالہ خاتون ستیا مہا لکشمی کے قبضہ سے دو افراد نے تقریبا 8 تولہ طلائی زیورات کا سرقہ کرلیا ۔ سب انسپکٹر مسٹر کروناکر ریڈی کے مطابق ضعیف خاتون ستیا مہا لکشمی وجئے نگر کالونی کی ساکن ہے جو ہر روز کالونی میں واقع پارک کے قریب چہل قدمی کیا کرتی ہے روزانہ کے معمول کی طرح یہ ضعیف خاتون آج چہل قدمی میں مصروف تھی کہ دو نامعلوم افراد آئے اور خاتون سے ہمدردی کی باتیں کرتے ہوئے اسے مشورہ دیا کہ اس علاقہ رہزنوں کی سرگرمیاں بڑھ گئیں ہیں لہذا وہ اپنے زیورات کو اپنے گلے سے نکال کر محفوظ کرلیںاس دوران تھوڑی دور پر موجود شخص نے مداخلت کرتے ہوئے ان کی شناخت دریافت کی تب ان دونوں میں سے ایک نے اپنا شناختی کارڈ دکھایا جو پولیس ڈپارٹمنٹ کی شناخت ظاہر کررہا تھا اور ان دونوں نے خود کو سی آئی ڈی آفیسر ظاہر کیا تھا ۔ ضعیف خاتون کو مکمل طور پر اپنے جھانسہ میں لینے کے بعد ان دونوں نے خاتون کے طلائی زیورات کواس کے پلو میں باندھنے کا مشورہ دیا اور اس کی مدد کرنے کے بہانے پلو میں طلائی زیورات کی جگہ دوسری اشیاء رکھ کر فرار ہوگئے ۔ پولیس ہمایوں نگر کو شبہ ہے کہ تیسرا اجنبی شخص بھی اسی ٹولی کا رکن تھا اور یہ طریقہ کار ان کی جعلسازی کا ایک حصہ ہے ۔ پولیس ہمایوں نگر نے مقدمہ درج کرلیا اور مصروف تحقیقات ہے ۔۔