پولیس کی عوام دوست پالیسی پر کس حد تک عمل آوری

جائیداد تنازعہ میں پولیس پر جانبداری کے الزامات، اعلیٰ عہدیداروں سے رجوع ہونے پر مجبور
حیدرآباد ۔ 28 فبروری (سیاست نیوز) پولیس کی عوام دوست پالیسیوں کے تحت عوام کو پولیس سے قریب کرنے اور انصاف رسانی میں آسانی کے اقدامات کو ان دنوں اہمیت دی جارہی ہے۔ تاہم اعلیٰ عہدیداروں کے ان اقدامات کو کسی اور سے نہیں بلکہ خود محکمہ کے ذمہ دار عہدیداروں سے ہی نقصان ہونے کے واقعات و الزامات پائے جاتے ہیں۔ پرانے شہر کے علاقہ حسینی علم میں ان دنوں جائیداد کے تنازعہ میں پولیس پر جانبداری کا الزام ہے۔ پولیس اسٹیشن سے مسئلہ رجوع ہونے اور ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود مبینہ طور پر بھی شکایت کنندہ کو اعلیٰ افسروں کے دربار میں دستک دینا پڑ رہا ہے۔ بتایا جاتا ہیکہ جلوخانہ لاڈ بازار میں واقع ایک دکان کا داخلہ مسئلہ تنازعہ کی شکل اختیارکر گیا۔ چند افراد نے جو ٹرسٹ کی اس ملگی پر اپنا حق جتا رہے تھے۔ ٹرسٹ سے باضابطہ کرایہ دار محمد معراج کو مبینہ طور پر زدوکوب کرتے ہوئے ملگی کو خالی کروادیا جبکہ گذشتہ سالوں سے معراج اس ملگی میں مینازری ورکس کے نام سے اپنا کاروبار چلا رہے ہیں۔ معراج نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہیں زدوکوب کرنے کے علاوہ اس وقت ان کے قبضہ سے مبینہ طور پر 80 ہزار روپئے رقم بھی چھین لی گئی۔ انہوں نے نے بتایا کہ جلوخانہ میں واقع اس ملگی کے وہ مکرم جاہ ٹرسٹ سے کرایہ دار ہیں۔ تاہم پولیس کے اقدامات کے سبب انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی عوام نے پولیس پر سیاسی اثرورسوخ کے تحت دباؤ میں جانبداری کا الزام لگایا اور کمشنر پولیس سے درخواست کی ہیکہ وہ انصاف کرتے ہوئے پولیس کی عوام دوست پالیسیوں کو عملی جامہ پہنائیں اور عوام کو پولیس سے راحت فراہم کرنے کے اقدامات کریں۔