پولیس سیاسی دباؤ و بلیک میل سے بے خوف

حیدرآباد 27 ڈسمبر (سیاست نیوز) سیول معاملات کی یکسوئی اور اراضی مافیا کی حرکتوں پر قابو پانے کے علاوہ حقیقی مستحقین کے ساتھ انصاف کو ترجیح دیتے ہوئے تیار کردہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) کو امکان ہے کہ نئے سال میں ریاستی حکومت کی منظوری حاصل ہوجائے گی۔ تاہم اس سسٹم کو تیار کرنے میں خصوصی دلچسپی دکھانے والے کمشنر ہی اس کا نشانہ بن گئے ہیں۔ اس سسٹم کی عمل آوری میں سیاسی دباؤ، تنقیدوں اور معاملہ فہمی کے الزامات کے قوی امکان کو ظاہر کرنے والی پولیس اور خود کمشنر پولیس ہی اس کا نشانہ بن گئے ہیں۔ ایک خاتون کی جانب سے کمشنر سائبرآباد مسٹر سی وی آنند پر لگائے گئے سنگین الزامات اس کی مثال ہیں اور کمشنر پولیس اس خاتون کی جانب سے لگائے گئے الزامات سے پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔

آج سالانہ کارکردگی رپورٹ کی پیشکشی کے دوران کمشنر اپنی برہمی کو چھپا نہ سکے اور الیکٹرانک میڈیا پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ ایک طرف کمشنر اپنی صفائی میں بات کررہے ہیں تو دوسری طرف جوائنٹ کمشنر ان کی بھرپور تائید پر اُتر آئے اور میڈیا کو جلد بازی سے کام نہ لینے کا مشورہ دیا۔ کمشنر پولیس سائبرآباد مسٹر سی وی آنند نے کہاکہ پولیس کسی بھی قسم کے بلیک میل اور سیاسی دباؤ کی پالیسی سے خوف زدہ نہیں ہوگی۔ اُنھوں نے اس خاتون کے خلاف قانونی کارروائی کا اشارہ دیا اور کہاکہ پولیس قانون کے دائرہ کو پھلانگ کر اقدامات نہیں کرسکتی۔ اُنھوں نے کہاکہ ایس او پی کے تحت 21 افراد کے خلاف لینڈ گرابنگ شیٹ کھولنے کی مکمل تیاری کرلی گئی ہے

اور ایسے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی جن کے خلاف ایک ہی طرح کے 4 تا 5 لینڈ گرابنگ مقدمات پائے جاتے ہیں۔ ایس او پی سیول اراضیات کے معاملات کی یکسوئی کیلئے سائبرآباد پولیس کی جانب سے تیار کردہ ایک طریقہ کار ہے جس کو ماہرین کے مشورہ اور قانونی جانچ کے بعد ریاستی حکومت کو روانہ کیا گیا ہے تاکہ اس کو جی او کی شکل حاصل ہو۔ کمشنر پولیس نے سخت الفاظ میں لینڈ گرابرس کو انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ فرضی دستاویزات کے ذریعہ سرکاری اراضیات کو ہڑپنے کی ہرکوشش کو ناکام بنایا جائے گا اور حقیقی مستحقین کو انصاف دلانے میں پولیس اپنے فرائض کی انجام دہی میں کسی دباؤ کو برداشت نہیں کرے گی۔