پوسٹل بیالٹ کی اجرائی میں بے قاعدگیوں کے الزامات مسترد

رائے شماری کے دوران تمثیلی ووٹوں کو شامل نہ کرنے کا اعلان، چیف الیکٹورل آفیسر اے پی کا بیان

حیدرآباد۔/19 مئی، ( سیاست نیوز) ریاستی چیف الیکٹورل آفیسر آندھرا پردیش مسٹر گوپال کرشنا دیویدی نے واضح طور پر کہا ہے کہ ’’ ماک پولنگ ‘‘ کے موقع پر ڈالے گئے ووٹوں کے نہ نکالے گئے وی وی پیاٹ سلپس کو ووٹوں کی گنتی کے موقع پر شامل نہیں کئے جائیں گے۔ وی وی پیاٹس کی گنتی میں غیر ضروری شکوک و شبہات پیدا نہ ہونے کیلئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ووٹنگ کے موقع پر ماک پولنگ میں کم از کم 50 ووٹ ڈالے جانے کے بعد انہیں نکال کر پولنگ کا آغاز کیا جاتا ہے۔ لیکن بعض مقامات پر ان ووٹوں کو جوں کا توں رکھتے ہوئے پولنگ کو جاری رکھے جانے کی اطلاعات ہیں۔ جس کی وجہ سے ووٹوں کی گنتی میں وی وی پیاٹس میں فرق آرہا ہے۔ لہذا اس طرح کے وی وی پیاٹس کو ووٹوں کی گنتی سے علحدہ کردینے کا فیصلہ کیا گیا، اور اس سلسلہ میں مرکزی الیکشن کمیشن کو بھی ایک مکتوب تحریر کردیا گیا ہے۔ مسٹر گوپال کرشنا دیویدی نیغیر رسمی طور پر ملاقات کرنے والے صحیفہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے ان تفصیلات سے واقف کروایا اور بتایا کہ چندرا گیری میں کروائی گئی دوبارہ رائے دہی کے مسئلہ پر داخل کی گئی ایک رٹ درخواست پر ویڈیو کی مکمل تفصیلات عدالت کے حوالے کی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ سوشیل میڈیا میں دکھائے جانے والے مناظر ( تفصیلات ) ہرگز وہ چندرا گیری کے نہیں ہیں۔ ریاستی چیف الیکٹورل آفیسر آندھرا پردیش نے بتایا کہ 23 مئی سے قبل کوئی شکایت وصول ہونے پر کسی بھی وقت ری پولنگ کروائے جانے کی گنجائش ہے۔ بشرطیکہ شکایت کا مکمل جائزہ لینے کے بعد ری پولنگ کروانے کا فیصلہ کیا جائے گا اور اس طرح مکمل جائزہ لینے کے بعد ہی اب جملہ سات مقامات پر ری پولنگ کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔ مسٹر گوپال کرشنا دیویدی نے مزید بتایا کہ ری پولنگ کروانے کے تعلق سے انہیں موصولہ شکایات کا مکمل جائزہ لینے کی ہدایت دیتے ہوئے چیف سکریٹری کی جانب سے انہیں تحریر کردہ مکتوب غلط کیسے ہوسکتا ہے۔ انہوں نے پوسٹل بیالٹ کی اجرائی میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کے پائے جانے والے الزامات کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی الیکشن کمیشن سے منظوری حاصل ہونے کے بعد ہی متعلقہ ریٹرننگ آفیسرس کو چاہیئے کہ وہ ووٹوں کی گنتی کے نتائج کا اعلان کریں۔ جبکہ ووٹوں کی گنتی میں 200 ریٹرننگ آفیسرس، 200 مرکزی مبصرین بھی حصہ لیں گے۔ اس طرح ووٹوں کی گنتی میں مکمل شفافیت کو برقرار رکھنے کیلئے وسیع تر نتظامات کئے گئے ہیں۔