پناما پیپرس : پاکستانی وزیر مالیات اسحٰق ڈار کی عدالت میں حاضری

اسلام آباد ۔ 12 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے بدعنوانیوں کا سامنا کرنے والے وزیرمالیات اسحٰق ڈار آج انسداد بدعنوانی کی عدالت میں پیش ہوئے۔ یاد رہیکہ پناما پیپرس معاملہ میں نااہل قرار دیئے گئے وزیراعظم نواز شریف کے قریبی رفیق سمجھے جانے والے ڈار کو بھی ملوث پایا گیا تھا اور فوجی احتسابی بیورو نے ان کے خلاف بھی معاملات درج کئے تھے جن میں سب سے اہم معاملہ ’’اپنی جائز اور معلوم آمدنی سے زائد اثاثہ جات رکھنے‘‘ کا تھا۔ 28 جولائی کو سپریم کورٹ نے نہ صرف نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف معاملہ درج کیا تھا بلکہ ڈار بھی الزامات کی زد میں آئے تھے جس کے بعد نواز شریف کے پاس سوائے مستعفی ہونے کے کوئی اور متبادل نہیں تھا۔ دریں اثناء متعلقہ عہدیداروں نے بتایا کہ اسحق ڈار کے خلاف آج گواہی دینے کیلئے البرکاء بینک کے سینئر نائب صدر طارق جاوید اور نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ (NIT) جو ایک اسیٹ مینجمنٹ کمپنی ہے، سے تعلق رکھنے والے شاہد عزیز عدالت میں حاضر ہوئے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی دلچسپ ہوگا کہ اسحق ڈار نے 2015ء میں این آئی ٹی میں بطور وزیرمالیات 120 ملین روپئے کی سرمایہ کاری کی تھی تاہم جنوری 2017ء میں پناما پیپرس کیس کے آغاز کے بعد انہوں نے اپنی مشغول شدہ رقم واپس لے لی تھی۔ شاہد عزیز نے عدالت کو یہ بات بتائی۔

انصاف و احتساب سب کیلئے ناگزیر:نیب صدرنشین
اسلام آباد،12اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) قومی احتساب بیورو (نیب) کے نئے صدرنشین جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال نے کہا ہیکہ چیلنجس سے نمٹنا میرے لئے کوئی نئی بات نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ میں نیب کے تمام امور پر تفصیلی بریفنگ لونگا اورکوئی معاملہ التوا کا شکار نہیں ہونے دونگا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کیخلاف دائر ریفرنسز کی خود نگرانی کرونگا اور پناما کیس میں موجود خامیوں کو دور کیا جائیگا، تمام بڑے کیسز کو اہمیت دی جائیگی۔