پرویز مشرف کی انتخابی نامزدگی ’’عدالت میں حاضری سے مشروط‘‘

سابق صدر پاکستان آخر کس سے خوف زدہ ہیں ؟ سپریم کورٹ کا سوال

اسلام آباد۔ 13 جون (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی سپریم کورٹ سے سابق فوجی حکمراں پرویز مشرف کو عدالت میں حاضر ہونے کیلئے کل تک توسیع کی ہے۔ یاد رہے کہ پرویز مشرف جو اس وقت یو اے ای میں ہیں اور پاکستان واپسی کیلئے سخت سکیورٹی فراہم کئے جانے کے خواہاں ہیں۔ ان کے اسی مطالبہ پر سپریم کورٹ نے یہ ریمارک بھی کیا ہے کہ ’’ایک کمانڈو خود اپنے ملک واپس آنے کے لئے خوف زدہ کیوں ہے؟‘‘ گزشتہ ہفتہ سپریم کورٹ نے انہیں 25 جولائی کو منعقد شدنی انتخابات کے لئے اپنی امیدواری کے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی اجازت دی تھی تاہم اس کے لئے شرط یہ رکھی تھی کہ وہ پہلے عدالت میں حاضر ہوں۔ چیف جسٹس آف پاکستان (CJP) ثاقب نثار نے مشرف پر ریمارک کرتے ہوئے کہا کہ اگر مشرف ایک سچے کمانڈ وہیں تو وہ پاکستان واپس ہوکر یہ ثابت کریں گے، ورنہ محض طوطے کی طرح یہ رٹنا کہ وہ ایک سیاست داں کی طرح پاکستان آئیں گے، کوئی معنی نہیں رکھتا۔ ثاقب نثار تین ججس کھینچ کی قیادت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کو ڈرنے کی کیا ضرورت ہے؟ انہیں کس کا ڈر ہے؟ حالانکہ مشرف نے خود یہ بات کئی بار کہی ہے کہ انہوں نے موت کا کئی بار سامنا کیا ہے لیکن کبھی خوف زدہ نہیں ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے انہیں انتباہ دیا ہے کہ اگر کل دوپہر 2 بجے تک موصوف حاضر عدالت نہیں ہوئے تو ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ پاکستان کی سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے قتل میں ایک روپوش ملزم قرار دیا گیا تھا جبکہ جاریہ ماہ کے اوائل میں پاکستان کی وزارت داخلہ نے پرویز مشرف کے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کو منسوخ کرنے کی بات بھی کہی تھی۔

پاکستان کے 13 زنخے
بھی انتخابی میدان میں
پشاور ۔ 13 جون (سیاست ڈاٹ کام) جاریہ سال پاکستان میں 25 جولائی کو منعقد شدنی انتخابات میں 13 زنخے (ہجڑے)بھی امیدوار ہیں۔ آل پاکستان ٹرانس جینڈر الیکشن نیٹ ورک (Apten) نے یہ بات بتائی۔ نایاب علی اور لبنی لال ۔ پاکستان تحریک انصاف گلالائی (PTI-G) کے ٹکٹ سے جبکہ مابقی 11 زنخے آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابی میدان میں ہیں۔