پرویز مشرف کو گرفتار کرنے سے انٹرپول کا اِنکار

اسلام آباد ۔ 29 اگست (سیاست ڈاٹ کام) حکومت پاکستان نے آج ایک خصوصی عدالت کو مطلع کیا کہ سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو گرفتار کرنے کے لئے پاکستان کی درخواست کو بین الاقوامی ادارہ انٹرپول نے مسترد کردیا کیونکہ وہ سیاسی نوعیت کے معاملت میں دخل اندازی نہیں کرتا۔ سابق فوجی ڈکٹیٹر فی الحال دبئی میں خود مسلط جلاوطنی کی زندگی گذار رہے ہیں اور پاکستان کی خصوصی عدالت میں ان کے خلاف غداری کا مقدمہ زیردوران ہے جو 2007ء میں ایمرجنسی کے نفاذ کے ساتھ دستور کی معطلی سے متعلق ہے۔ 75 سالہ جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کو مارچ 2014ء میں ایک مقدمہ میں جرم کا مرتکب قرار دیا گیا تھا۔ جب وہ عدالت میں حاضر ہوتے ہوئے اپنے خلاف عائد تمام الزامات کو مسترد کرچکے تھے۔
معتمد داخلہ یوسف نسیم کھوکھر نے مشرف کو ملک واپس لانے کی مساعی پر اپنے جواب میں عدالت کو مطلع کیا کہ ریڈکارنر نوٹس کی اجرائی کیلئے انٹرپول کو مکتوب ارسال کیا گیا تھا لیکن اس نے یہ کہتے ہوئے مکتوب واپس کردیا کہ وہ سیاسی نوعیت کے معاملات میں مداخلت کرتا جس پر عدالت نے معتمد داخلہ سے کہا کہ انٹرپول کا جواب پیش کیا جائے۔