پرانے شہر کے کئی علاقوں میں پینے کے پانی کی عدم سربراہی

عوام کو شدید مشکلات ، پانی خرید کر پینے پر مجبور ، توجہ دہانی کے باوجود عدم کارروائی
حیدرآباد۔31جنوری (سیاست نیوز) پرانے شہر کے کئی علاقوں میں پینے کے پانی کی عدم سربراہی کے سبب عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور لوگ پانی خرید کر پینے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ شہر کے کئی علاقوں سے موصول ہونے والی شکایت کے مطابق گذشتہ 4-5یوم سے پرانے شہر کے علاقوں کالا پتھر‘ جہاں نما ‘ بشارت نگر ‘ نواب صاحب کنٹہ کے علاوہ اطراف و اکناف کے علاقو ںمیں پانی کی سربراہی نہ ہونے کے سبب عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پرانے شہر کے ان علاقوں میں پینے کے پانی کے مسائل معمول کی بات بنتے جا رہے ہیںاور ان مسائل کے حل کیلئے متعدد مرتبہ توجہ دہانی کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی جا رہی ہے جو کہ عوام کی تکالیف میں مزید اضافہ کا باعث ہے۔ محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ آبرسانی کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے طور پر ایک یا دو دن کیلئے پانی کی سربراہی بند کی جاتی ہے یا کسی قسم کے درستگی کے کاموں کیلئے کاروائی شروع کی جاتی ہے تو ایسی صورت میں بھی شہریوں کو پہلے ہی مطلع کردیا جاتا ہے۔ نواب صاحب کنٹہ اور تیگل کنٹہ کے مکینوں کا کہنا ہے کہ جب آبی سربراہی بند ہوتی ہے تو ایسی صورت میں انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ ان علاقوں میں بیشتر مکانات میں بورویل کی سہولت بھی موجود نہیں ہے جس کے سبب انہیں نہ صرف پینے کیلئے بلکہ استعمال کیلئے بھی پانی خریدنا پڑتا ہے۔ پرانے شہر کے کئی علاقوں میں آلودہ پانی کی سربراہی کی شکایات کے بعد اب پانی کی عدم سربراہی کی شکایات موصول ہونے لگی ہیں لیکن اس کے باوجود بھی منتخبہ عوامی نمائندوں کی جانب سے کوئی ردعمل ظاہر نہ کئے جانے پر عوام کی برہمی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ کالا پتھر اور تاڑبن کے بعض علاقوں میںمعمول کے برخلاف پانی کی عدم سربراہی سے عوام میں پائی جانے والی بے چینی کے متعلق محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں عوام کو درپیش مشکلات کا جائزہ لیتے ہوئے اندرون دو یوم پانی کی سربراہی کو بحال کردیئے جانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ شہریو ںکا کہنا ہے کہ اگر آبی سربراہی مسدود کرنی ہے تو محکمہ آبرسانی کو چاہئے کہ وہ جن علاقو ںمیں آبی سربراہی مسدود کی جا رہی ہے ان علاقو ںمیں کم از کم پینے کے پانی کی ٹینکر کے ذریعہ سربراہی کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو تکالیف سے بچایا جا سکے۔