پاکستان کی عدالت نے مشرف کی گرفتاری کا حکم دیا

اسلام آباد ۔ 9 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی ایک خصوصی ٹریبونل نے حکومت کو یہ ہدایت جاری کی ہے کہ وہ فوری طور پر ملک کے سابق فوجی حکمراں پرویز مشرف کو گرفتار کرتے ہوئے ان کے اثاثہ جات ضبط کرلے۔ یاد رہیکہ پرویز مشرف کو ’’اشتہاری مجرم‘‘ بھی قرار دیا گیا ہے اور ان کے کیس کی سماعت کے بعد ٹریبونل نے یہ فیصلہ کیا جو دراصل 2007ء میں پاکستان میں مشرف کی جانب سے ایمرجنسی کے نفاذ کی سزاء ہے۔ 74 سالہ مشرف کو اس معاملہ میں مارچ 2014ء میں ماخوذ کیا گیا تھا۔ انہوں نے ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ کرتے ہوئے دراصل ’’غدار‘‘ ہونے کا ثبوت دیا تھا کیونکہ ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد ہی کئی ججس کو ان کے مکانات میں نظربند کردیا گیا تھا بلکہ زائد از 100 ججس کو ان کی ملازمتوں سے بھی برخاست کردیا گیا تھا۔ پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی قیادت میں ایک تین رکنی بنچ نے گذشتہ آٹھ ماہ کے دوران اس معاملہ کی پہلی سماعت کی جس کے دوران وزارت داخلہ نے مشرف کی املاک سے متعلق ایک رپورٹ کا ادخال کیا جس میں تفصیلات بتاتے ہوئے یہ کہا گیا کہ سات املاک کے منجملہ چار املاک مشرف کے نام پر ہیں۔ انگریزی اخبار دی نیشن نے یہ بات بتائی۔ پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے عدالت کو ہدایت کی وہ مشرف کی گرفتاری اور ان کی عدالت میں حاضری کا حکم جاری کرے۔ یاد رہیکہ پرویز مشرف مارچ 2016ء میں پاکستان چھوڑ کر دبئی چلے گئے تھے جبکہ مئی 2016ء میں انہیں ایک مفرور مجرم قرار دیا گیا تھا۔ مشرف پر غداری کا الزام اگر ثابت ہوگیا تو انہیں سزائے عمرقید یا سزائے موت دی جاسکتی ہے۔