پاکستان کی عدالت میں ممبئی حملوں کی سماعت عارضی طور پر ملتوی

اسلام آباد۔ 23 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی ایک عدالت نے 2008ء کے ممبئی حملوں کے کیس کی سماعت کو عارضی طور پر روک دیا ہے تاکہ استغاثہ کو مزید گواہوں کو عدالت میں پیش کرنے کا موقع مل سکے۔ یاد رہے کہ نومبر 2008ء میں لشکر طیبہ کے 10 دہشت گرد بذریعہ سمندر کراچی سے ممبئی پہونچے تھے اور شہر میں سلسلہ وار دہشت گرد حملے کئے تھے جس میں 166 افراد ہلاک اور زائد از 300 زخمی ہوگئے تھے۔ 7 دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی ایک انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت کا سلسلہ جاری تھا۔ جبکہ گزشتہ 10 سال میں اس کیس میں کوئی خاص پیشرفت نہیں ہوئی تھی کیونکہ پاکستان کا موقف ہے کہ ان دہشت گردوں کے خلاف ثبوت ناکافی ہیں۔ دوسری طرف اسلام آباد ہائیکورٹ کی ایک ڈیویژنل بینچ نے جو جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ہے، منگل کے روز وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (FIA) کی داخل کردہ عرض داشت پر سماعت کی تھی جس کے ذریعہ انسداد دہشت گردی عدالت کی سماعتی کارروائی کو زیرالتواء رکھنے کی خواہش ظاہر کی گئی تھی۔ ’’ایکسپریس ٹریبیون‘‘ کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے ممبئی حملے معاملہ کی سماعت کو ایک ہفتہ تک زیرالتواء رکھنے کی اجازت دی تھی تاکہ استغاثہ 19 گواہوں کے منجملہ کچھ گواہوں کو عدالت میں پیش کرسکے۔ سماعت کے دوران وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (FIA) کے استغاثہ اکرام قریشی بھی عدالت میں موجود تھے۔