پاکستان کو چین کے تزئین شدہ پہلے لڑاکا طیارہ کی سربراہی

چین ، پاکستان کا وسیع تر ترقی کیلئے باہمی تعاون میں اضافہ پر زور
بیجنگ۔ 22 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی فضائیہ کیلئے ایک نعمت غیرمترقبہ کے طور پر چین نے پاکستان کو ہمہ جہتی لڑاکا طیارہ JF-17 سربراہ کیا جو دراصل مذکورہ لڑاکا طیارہ کے ڈیولپمنٹ اور تیاری کیلئے دونوں ممالک کے درمیان ایک پراجیکٹ کا حصہ ہے۔ سنگل انجن والے ہلکے لڑاکا طیارہ JF-17 کی تیاری کیلئے دونوں ممالک نے پراجیکٹ کا آغاز تقریباً 10 سال قبل کیا تھا۔ چین سے پہلا لڑکا طیارہ پاکستان کو 2007ء میں سربراہ کیا تھا اور بعدازاں پاکستانی فضائیہ نے ایسے کئی لڑاکا طیارے اپنی فضائی بیڑے میں شامل کئے۔ ’’گلوبل ٹائمز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق 10 سال کے طویل استعمال کے بعد JF-17 لڑاکا طیارہ جو سب سے پہلے سربراہ کیا گیا تھا، اس کی درستگی اور تزئین کا وقت آگیا اور دونوں ممالک کے درمیان نومبر 2017ء میں JF-17 لڑاکا طیاروں کی تزئین اور تبدیلی سے معاہدہ پر دستخط کئے گئے تھے۔ دریں اثناء چین اور پاکستان نے دونوں ہی ممالک کی مزید ترقی کیلئے تعاون اور مواصلات میں اضافہ کرنے سے اتفاق کرلیا ہے۔ یاد رہے کہ چین، پاکستان کو ہمیشہ اپنا ’’ہر موسم کا دوست‘‘ تصور کرتا ہے اور اس وقت دونوں ہی ممالک اپنے مستحکم سفارتی تعلقات کے 68 سال منا رہے ہیں۔ دریں اثناء چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لوکانگ نے ایک میڈیا بریفنگ کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک باہمی خوشگوار تعلقات سے مطمئن ہیں۔ ان سے چین اور پاکستان کے سفارتی تعلقات کے 68 سال مکمل ہونے کا جشن منانے کے بارے میں سوال پوچھا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ہی ممالک اس وقت باہمی تعاون اور مواصلات میں اضافہ کرنے راضی ہوگئے ہیں کیونکہ ہمیں مستقبل میں بھی یہی خوشگوار تعلقات آنے والی نسلوں کیلئے سود مند ثابت ہوں گے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپ ہوگا کہ پاکستان نے چین کے ساتھ 1951ء میں سفارتی تعلقات استوار کئے تھے جبکہ صرف ایک سال قبل1950ء میں ہندوستان نے کمیونسٹ چین کو تسلیم کیا تھا۔