پاکستان کا ہندوستان سے 70 ملین ڈالرس ہرجانہ کا مطالبہ

کراچی۔30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہند۔پاککرکٹ سیریز کی منسوخی پر آئی سی سی کونوٹس بھیج دیا۔پی سی بی کے بموجب ہندوستان کو پاکستان سے معاہدے کے مطابق8 سیریز کھیلنی تھیں،دونوں بورڈزکے درمیان 2015 سے2023 تک میچز کھیلنے کا معاہدہ طے ہوا تھالیکن ہندوستان نے پاکستان سے اب تک کوئی سیریزنہیں کھیلی۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ہندوستان سے سیریز کھیلنے کے معاملے کو حل کرنے کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو ڈس پیوٹ ریزولیوشن پینل کے قیام کے لیے بھیجا جانے والا مکتوب آئی سی سی کو موصول ہوگیا ہے۔تعطیلات کے سبب پی سی بی کے اس نوٹس پر اتوار سے کام شروع ہوگا۔مائیکل بیلوف کی سربراہی میں قائم کمیٹی فریقین کو ایک ہفتے کے اندر معاملے کو باہمی طور پر حل کرنے کے لیے کہے گی ، بصورت دیگر ایک ہفتے کے بعد تین رْکنی پینل تشکیل دیا جائے گا ، پاکستان اور ہندوستان کمیٹی میں سے ایک، ایک رْکن کا انتخاب کریں گے جبکہ مائیکل بیلوف یہ فیصلہ بھی کریں گے کہ وہ خود اس پینل کے چیئرمین ہوں گے یا کسی اور کو نامزد کریں۔دریں اثناء آئی سی سی کے سابق صدر ظہیر عباس نے ہندوستانی ٹیم سے سیریز کی فکر سے آزاد ہونیکا مشورہ دیدیا۔ سابق صدراورچیئرمین پنجاب اسپورٹس اکیڈمیز ظہیر عباس نے کہا ہے پڑوسی ملک سے کھیلے بغیر ہماری کرکٹ کی ترقی کا سفر رک نہیں جائے گا،کرپشن میں ملوث کرکٹرز کو سزائیں دینے کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔ ظہیر عباس نے گوجرانوالہ میں اکیڈمی کیلیے اراضی کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے عوام چاہتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے مابین میچز کھیلے جائیں۔روایتی حریفوں کے مقابلے دنیا بھر میں شائقین کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں لیکن اب ہندوستانی حکومت کی طرف سے گرین سگنل نہیں مل رہا،اس صورتحال میں بھی ہمیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، اگر ہندوستانی ٹیم باہمی مقابلوں کیلیے آمادہ نہیں ہوتی تو کرکٹ میں ہماری ترقی کا سفر نہیں رک جائے گا۔ ایک سوال پر ظہیر عباس نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ میں کرپشن ختم ہونے لگی،اس مکروہ دھندے میں ملوث ہونے والوں کو سزائیں بھی مل رہی ہیں، یہ سلسلہ جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ یاد رہے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات بہتر نہ ہونے کی وجہ سے باہمی سیریز بھی گزشتہ کئی برسوں سے منعقد نہیں ہورہی ہے حالانکہ آئی سی سی کے ایونٹس میں دونوں ہی ٹیمیں کئی مرتبہ مدمقابل ہوچکی ہیں۔