پاکستان کا ترکی بہ ترکی جواب، مہمانوں کی ہراسانی

ہندوستانی ہائی کمشنر کی افطار پارٹی میں سخت سکیورٹی

سرینگر 2 جون (سیاست ڈاٹ کام) نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے اتوار کو بتایا کہ اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمشنر کی جانب سے دی گئی افطار پارٹی میں مہمانوں کو ہراساں کرنا ترکی بہ ترکی جواب دینے کی احمقانہ سفارت کاری ہے۔ ہم نے بھی پاکستانی ہائی کمیشن کے ساتھ نئی دہلی میں جو کچھ کیا وہ بھی ایک بے وقوفی ہی تھی۔ لیکن اب وقت آچکا ہے کہ اب ان بے ہودہ حرکتوں کو روک دیا جائے اور آگے بڑھا جائے۔ عمر عبداللہ نے اپنے ٹوئٹر پر یہ بات کہی۔ جن مہمانوں کو ہندوستانی ہائی کمیشن کی افطار پارٹی میں مدعو کیا گیا تھا انھیں ہفتہ کے دن شام میں پاکستانی عہدیداروں کی جانب سے صیانتی تنقیح کے سبب غیر معمولی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ صیانتی عملے نے بعض مہمانوں کو مختلف حیلے اور بہانوں سے روک لیا۔ ہندوستانی ہائی کمشنر اجئے ساریہ نے سیرینا ہوٹل میں ہر سال کی طرح اس سال بھی دعوت دی تھی جس میں سارے پاکستان سے مدعوئین نے شرکت کی تھی۔ ایک صحیفہ نگار نے بتایا کہ اس نے دیکھا کہ معمول کے برعکس زیادہ ہی سکیورٹی انتظامات نظر آرہے تھے اور صرف دعوت نامے اور شناختی دستاویز رکھنے والوں ہی کو شرکت کی اجازت دی جارہی تھی۔