پاکستان کا امریکہ کے ساتھ روابط برقرار رکھنے کااعلان

کراچی ۔7جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان امریکہ کے ساتھ جہاں تک ممکن ہوسکے اپنے روابط برقرار رکھنے کی کوشش کرے گا ۔ حالانکہ امریکہ کی جانب سے اشتعال انگیز تقریریں جاری ہیں ۔ معتمد خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ ہمیں اس تمام لفاظی کا جو امریکہ کی جانب سے کی جارہی ہے محتاط ردعمل ظاہر کرنا ہوگا ۔ انہوں نے ’’ پاکستان کی خارجہ پالیسی ‘‘ کے موضوع پر ادارہ برائے کاروباری انتظامیہ کراچی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جہاں تک ممکن ہوسکے پاکستان امریکہ کے ساتھ روابط برقرار رکھنے کی کوشش کرے گا ۔ امریکہ تقریباً ہمارا پڑوسی ہے ۔ ان کی تقریر کثیر الاشاعت روزنامہ ’’ دی ڈان ‘‘ میں شائع ہوچکی ہے ۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے معتمد خارجہ نے کہا کہ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے یکم جنوری کو اپنے ٹوئیٹر پر تحریر کیا تھا کہ امریکہ افغانستان میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کررہا ہے‘ جس کی وجہ سے اس علاقہ میں اُس کا اثر و رسوخ برقرار نہیں ہے ۔ تہمینہ نے کہا کہ ٹرمپ کا یکم جنوری کا ٹوئیٹر بیان کئی وجوہات کی بنیاد پر کیا گیا ہے ۔ جن کا تجزیہ پاکستان میں کیا جارہا ہے کہ صدر امریکہ نے اس قسم کا تیکھا تبصرہ کیوں کیا ہے ۔ ممکن ہے کہ جنرل مٹیس کے ساتھ ہمارا دو اجلاس قبل ازیں منعقد ہوئے تھے ۔ وہ مثبت تھے ‘ اس کے باوجود دنیا کو نئے سال کا تحفہ دیتے ہوئے صدر امریکہ نے دو ٹوئیٹر بیانات دیئے جو پاکستان اور ایران کے بارے میں تھے ۔صدر امریکہ نے علی الصبح 4بجے پاکستان اور ایران کے بارے میں جو خیالات ظاہر کئے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ میں کچھ نہ کچھ ہورہا ہے ۔ لیکن پاکستان کے سامنے ایک سوالیہ نشان ہے ۔ ٹرمپ نے اپنے نئے سال کے پیغام میں پاکستان پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے امریکہ کو ’’ جھوٹ اور دھوکے ‘‘ کے سوائے اورکچھ نہیں دیا ۔ اس نے 33ارب امریکی ڈالرکی گذشتہ 15سال کے دوران امریکی امداد کے جواب میں دہشت گردوں کو اپنی سرزمین پر محفوظ پناہ گاہیں فراہم کیں ۔ انہوں نے امریکہ کی دو ارب امریکی ڈالر دفاعی امداد معطل کردی ہے ۔