پاکستان میں ہندوستانی ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی

اسلام آباد۔4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر ہندوستانی سپاہیوں کی جانب سے جنگ بندی کی مبینہ خلاف ورزی کے نتیجہ میں اپنے دو شہریوں کی ہلاکت پر اس ہفتہ کے دوران دوسری مرتبہ ہندوستانی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ ڈائرکٹر جنرل (جنوبی ایشیاء و سارک ) ڈاکٹر محمد فیصل نے ہندوستانی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو طلب کیا اور روالکوٹ /چیریکوٹ سیکٹر میں ہندوستانی فورسس کی جانب سے جنگ بندی کی بلا اشتعال خلاف ورزی کی مذمت کی۔ دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں دو شہریوں کی ہلاکت پر سخت احتجاج درج کروایا گیا۔ پاکستان نے دعوی کیا کہ بشمول ایک عورت اس کے دو شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ فیصل نے کہا کہ ’’دانستہ طور پر شہریوں کو نشانہ بنانا بلا شبہ افسوسناک ہے۔ نیز یہ عمل انسانی وقار، بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قوانین کے مغائر ہے۔ ہندوستان کی طرف سے جنگ بندیوں کی خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے اور اس سے حکمت عملی کی غلط فہمی پیدا ہوسکتی ہے۔‘‘محمد فیصل نے ہندوستان پر زور دیا کہ ناء دہلی اور اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنا رول ادا کرنے کی اجازت دی جائے۔ ہندوستان کا ادعاء ہے کہ اقوام متحدہ کا فوجی مبصر گروپ شملہ سمجھوتہ کے بعد اپنی افادیت کھوچکا ہے اور لائن آف کنٹرول کے قیام کے بعد ازکار رفتہ ہوچکا ہے۔