پاکستان میں مذہبی مرکز میں دھماکہ ۔7 افراد ہلاک

پشاور 16 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے شمال مغربی صوبہ میں ایک مذہبی مرکز میں ہوئے دھماکہ میں کم از کم سات افراد ہلاک اور زائد از 50 زخمی ہوگئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ مرنے والوں میں دو بچے بھی شامل ہیں۔ پولیس عہدیداروں نے بتایا کہ یہ دھماکہ پشاور ضلع کے بشیر آباد علاقہ کے ایک تبلیغی مرکز میں ہوا جب وہاں مصلی مغرب کی نماز ادا کر رہے تھے ۔ سات افراد بشمول دو بچے اس دھماکہ کی وجہ سے ہلاک ہوگئے جبکہ بچاؤ کارکنوں کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں بھی کئی بچے شامل ہیں۔ کہا گیا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر صحت نے 10 زخمیوں کی حالت کو تشویشناک بتایا ہے ۔ ایک سنی گروپ کی جانب سے یہ مرکز چلایا جاتا ہے اور کہا گیا ہے کہ دھماکہ کے وقت وہاں سینکڑوں افراد موجود تھے ۔

بم کو ناکارہ بنانے والے عملہ کے سربراہ شفقت ملک نے بتایا کہ ایک اندازہ کے مطابق ایک گھی کے ڈبے میں تقریبا پانچ کیلو گرام دھماکو مادہ نصب کیا گیا تھا جس کے ذریعہ وہاں دھماکہ کیا گیا ہے ۔ ابھی تک کسی بھی گروپ نے اس دھماکہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔ پولیس اور بم کو ناکارہ بنانے والا عملہ فوری وہاں پہونچ گیا ہے اور اس نے تلاشی اور صفائی مہم کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ سارے پشاور کے دواخانوں میں ایمرجنسی کا اعلان کردیا گیا ہے ۔ جمیعۃ العلما پاکستان کے ترجمان مولانا جلیل جان نے کہا کہ اس بم کی وجہ سے مصلی بری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔ یہ مرکز چاروں جانب سے بند کردیا گیا ہے اور مصلیوں کو وہاں سے نکالا جا رہا ہے ۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب پاکستان میں کسی مذہبی مقام کو اس طرح کے حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہو ۔ اس سے قبل بھی وادی سوات میں اس طحر کے حملے کئے جاتے رہے ہیں۔ وزْر اعظم پاکستان مسٹر نواز شریف اور صوبہ کے چیف منسٹر مسٹر پرویز خٹک نے اس حملہ کی شدید مذمت کی ہے اور اسے ایک بہیمانہ اور بے معنی کارروائی قرا ر دیا جس میں قیمتی انسانی جانوں کا اتلاف ہوا ہے ۔