پاکستان میں طالبان کمیٹی سے بات چیت ملتوی

اسلام آباد ۔ 4 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان میں دہشت گردی روکنے کیلئے طالبان سے مذاکرات کی خاطر قائم کی گئی حکومتی کمیٹی منگل کے روز طالبان کی نامزد کمیٹی کے بارے میں کچھ وضاحتیں طلب کی ہیں تاکہ یکسوئی ہوجانے کے بعد مذاکراتی عمل آگے بڑھ سکے۔اس سے پہلے ایسی وضاحتیں طلب کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئی تھی اور پیر کے روز دو طرفہ رابطوں کے نتیجے میں آج دونوں طرف کی کمیٹیوں کی پہلی ملاقات کی خبریں پیر کے روز سامنے آنا شروع ہو گئی تھیں۔لیکن منگل کے روز وزیر سیکرٹیریٹ میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اپنے ایک اجلاس میں طالبان کی نامزد کمیٹی سے کچھ وضاحتیں طلب کی ہیں اور ان وضاحتوں کے سامنے آنے تک مذاکرات کا فائدہ نہ ہونے کا عندیہ دیا ہے۔کمیٹی کے ایک رکن رحیم اللہ یوسف زئی کے حوالے سے سامنے آنے والی تفصیل کے مطابق آج منگل کے روز طالبان کی نامزد کردہ کمیٹی سے

یہ پوچھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ آیا طالبان مولانا فضل الرحمان اور عمران خان کے کمیٹی کے رکن بننے سے انکار کے بعد طالبان ان کی جگہ کسی اور کو نامزد کریں گے یا نہیں، نیز طالبان کی طرف سے بات چیت کرنے والے کس قدر با اختیار ہوں گے کہ وہ بڑے فیصلے کر سکیں۔”حکومتی کمیٹی کے مطابق اس سلسلے میں وضاحت سے پہلے مزاکرات کا فائدہ نہیں ہے۔ حکومتی کمیٹی نے اس بارے میں طالبان کی نامزد کمیٹی کے ساتھ ملاقات کو التوا میں رکھنے کا کہتے ہوئے اس کمیٹی کے ذمہ داران کو آگاہ کر دیاہے۔اس سے قبل طالبان نے حکومتی کمیٹی پر کوئی اعتراض نہیں کیا تھا نہ ہی حکومت کی طرف سے ایسی کوئی چیز سامنے آئی تھی، لیکن اب حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے اس وضاحت کے طلب کرنے سے خدشہ ہے کہ دوسری طرف سے بھی کوئی اسی طرح کا اعتراض سامنے نہ آجائے۔