پاکستان میں تعطل برقرار ، بات چیت غیرفیصلہ کن

اسلام آباد ۔23 اگست ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان میں وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کرنے والے احتجاجیوں اور حکومت کے درمیان بات چیت پر ہنوز تعطل برقرار ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف سربراہ عمران خان اور عالم دین مولانا طاہرالقادری گزشتہ سال انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ نواز شریف کے استعفیٰ اور تازہ الیکشن کروائے جانے کا بھی مطالبہ کررہے ہیں ۔ 14 اگست کو پاکستان کے اہم شہر لاہور سے عمران خان اور طاہرالقادری نے علحدہ علحدہ طورپر احتجاج شروع کیا تھا تاکہ نواز شریف حکومت کو اقتدار سے بیدخل کیا جائے

لیکن اب گزشتہ ایک ہفتہ سے دونوں اپنے ہزاروں حامیوں کے ساتھ کراچی میں قیام کئے ہوئے ہیں۔ ملک میں پائے جانے والے سیاسی بحران کی وجہ سے حکومت کی سرگرمیاں ٹھپ پرچکی ہیں اور پاکستان کے جمہوری استحکام پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے ۔ احتجاج کے خاتمہ کے لئے سرکاری عہدیداروں نے کل عمران خان کی پارٹی کے سینئر ارکان سے ملاقات کی ۔ یاد رہے کہ قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف پارٹی اور احتجاجی لیڈروں نے نواز شریف کی پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کی جانب سے بات چیت کی پیشکش کو مسترد کردیا تھا ۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ بات چیت کا نیا مرحلہ ایک ایسے وقت انجام دیا جاسکتا ہے جب عمران خان کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے ایم پیز نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا ہے لیکن اسپیکر کی جانب سے استعفوں کو ہنوز منظور نہیں کیا گیا ہے ۔ بات چیت کے دوسرے مرحلہ کے اختتام کے بعد فریقین نے میڈیا کو بتایا کہ آج بات چیت کے ایک اور دور کا آغاز ہوگا ۔