پاکستان میںاولین ہندو خاتون رکن سینٹ

کراچی ۔ 4مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے صوبہ سندھ کی دلت ہندو خاتون کرشنا کماری کولہی اولین پاکستانی سینٹ کی رکن بن گئیں ۔ انہیں پاکستان پیپلز پارٹی نے اقلیتی نشست کیلئے اپنا امیدوار بنایا تھا ۔ ان کے انتخاب سے اقلیتی حقوق اور پاکستان میں خواتین کیلئے ایک بڑا سنگ میل قائم ہوا ہے ۔قبل ازیں پیپلز پارٹی نے اولین ہندو خاتون رتنا بھگوان داس کو رکن سینٹ منتخب کیا تھا ۔ کولہی ضلع تھارکے دیہات نگرپرکار کی متوطن ہیں ۔ وہ ایک غریب کسان کی بیٹی ہیں جس کا نام جگنو کولہی ہے ۔ وہ فبروری 1979میں پیدا ہوئیں تھیں اور ان کے خاندان میں ضلع عمرکوٹ کے زمیندار کنری کی خانگی جیل میں تین سال کی سزا بھگتی ہے ۔سزائے قید پانے کے وقت وہ تیسری جماعت کی طالبہ تھی ۔ ان کی شادی 16سال کی عمر میں لال چند سے ہوئیں۔ تاہم انہوں نے اپنی تعلیم جاری رکھی اور سندھ یونیورسٹی سے 2013ء میں سماجیات سے ایم اے کیا ۔ وہ ضلع تھارکے محروم طبقات کے حقوق کیلئے جدوجہد کرتی رہیں تھی۔ وہ بہادر مجاہد آزادی روپلو کولہی کے خاندان سے تعلق رکھتی ہیں جس نے حملہ آور انگریزوں کے خلاف 22اگست 1858ء کو جنگ کی تھی اور گرفتار ہوئے تھے ۔ وہ 130سے زیادہ امیدواروں میں سے منتخب کی گئی ہیں ۔