پاکستان ’’علیمہ ٹیکس‘‘ پر سوشیل میڈیا پر دلچسپ طنز

غیرمعلنہ بیرونی اثاثوں کو باضابطہ بنانے عمران خاں پر بہن کو راحت پہنچانے کا الزام
اسلام آباد ۔ 25 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) حکومت پاکستان نے ٹیکس نادہندگان کے غیرمعلنہ بیرونی اثاثوں کی یکسوئی کیلئے حکام کو اجازت دی ہے۔ تاہم وزیراعظم عمران خاں کی بہن علیمہ کے بیرونی ممالک میں غیرمعلنہ اثاثوں سے پیدا شدہ تنازعہ کے پس منظر میں حکومت کے اس فیصلہ کو سوشیل میڈیا پر سخت طنز و تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ وزیرفینانس اسد عمر نے سرمایہ کاری کی سہولت کی فراہمی کے ساتھ ملک کی ’’ترقی کی رفتار تیز کرنے‘‘ کیلئے مختلف اقدامات کا اعلان کیا تھا۔ اپوزیشن قائدین نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء میں ندیم اور عمر کی طرف سے دی گئی ٹیکس راحت کو وزیراعظم عمران خان کی بہن کے حوالہ سے ’’علیمہ ٹیکس‘‘ قرار دیا جس سے حکومت پر دباؤ میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ اپوزیشن نے کہا کہ اب علیمہ خانم کی مدد کے مقصد پر مبنی ٹیکس اب عوام کو ادا کرنا پڑے گا۔ علیمہ خانم پر متحدہ عرب امارات اور امریکہ جیسے ممالک میں غیرمعلنہ اثاثے رکھنے کا الزام ہے۔ اس ضمن میں ایک سوال پر وزیرفینانس اسد عمر چراغ پا ہوگئے اور برہمی کے ساتھ جھنجھلا کر جواب دیا کہ علیمہ پہلے ہی ٹیکس ادا کرتے ہوئے اس مسئلہ کی یکسوئی کرچکی ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر شیری رحمن نے کسی کا نام لئے بغیر ٹوئیٹر پر لکھا کہ ’’یہ واضح ہیکہ اس سے کس کو فائدہ پہنچے گا‘‘۔ پاکستان مسلم لیگ (نواز) کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ ’’علیمہ باجی ٹیکس چور ہیں اور یہی وجہ ہیکہ یہ من بجٹ پیش کرتے ہوئے غیرمعلنہ بیرونی اثاثوں کو باقاعدہ بنانے کی سہولت دی گئی ہے‘‘۔