پاکستان ‘ دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائی کرے

طالبان اور حقانی نیٹ ورک جیسی تنظیموں کو ختم کرنے بہت کچھ کرنا باقی: امریکہ
واشنگٹن ۔28فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کو امریکہ سے ملنے والی سیکورٹی امداد میں انجماد پایا جاتا ہے کیونکہ اس نے دہشت گردوں کے خلاف اب تک کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی ہے ‘ خاص کر طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف پاکستان کی کارروائی میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ۔ امریکہ کے ایک سینئر کمانڈر نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردوں سے نمٹنے کیلئے مضبوط قدم اٹھانے کی ضرورت ہے ۔ جنرل جوزف اووٹل کل کے یہ ریمارکس اُس وقت سامنے آئے جب امریکہ نے دہشت گردی کے خلاف اپنی لڑائی میں پاکستان کی جانب سے زیادہ سے زیادہ تعاون کئے جانے کیلئے زور دیا ہے ۔ امریکہ نے دہشت گرد گروپوں کو پناہ دینے کے خلاف تنقید کرتے ہوئے اسلام آباد پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ دہشت گرد تنظیموں کا صفایا کرنے میں ناکام ہوا ہے اسے فراہم کی جانے والی سیکورٹی امداد کو جو دو بلین امریکی ڈالر ہے واپس لی گئی ہے ۔ پاکستان کی یہ موجودہ صورتحال ہے ‘ مجھے اس بات کا گمان ہے کہ بلکہ توقع کرتا ہوں کہ مستقبل میں پاکستان کو ایسا موقع نہیں ملے گا ۔ جنرل جوزف امریکی سنٹرل کمانڈ کے کمانڈر ہیں ۔ انہوں نے سینٹ آرمس سروسیس کمیٹی کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں بھی امریکہ کو دی جانے والی سیکورٹی امداد منجمد کردی جائے گی ۔ یہ پاکستان کیلئے اثباتی اشارے ہیں تاہم جاریہ قومی انسداد دہشت گردی کوششیں پاکستان کو متنبہ کرنے کیلئے ہیں کہ وہ اپنے ملک سے دہشت گردوں کا صفایا کردے ۔ پاکستان میں پناہ لینے والے دہشت گردوں نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان دہشت گرد حملوں کو تیز کردیا ہے ۔ اس کی وجہ سے دونوں ممالک کے سرحدی علاقے کشیدگی کا شکار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان کے ساتھ مل کر فوج سے فوج کا تعاون کے ذریعہ شفاف اور مؤثر کارروائی کرنے کی کوشش کی تھی ۔ دہشت گرد گروپ اور انتہا پسندوں کی سرکوبی کیلئے پاکستان کو پہلے سے زیادہ تیز تر اقدامات کرنے ہوں گے ۔