پاکستان امریکہ سے دفاعی امداد بحال کرنے کا خواہاں نہیں

پاکستانی فوج کے سربراہ قمر جاوید باجوا کا بیان ، دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا اعلان
اسلام آباد ۔ /12 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان امریکی فوج سے اس کی دفاعی امداد کے احیاء کی گزارش نہیں کرے گا جسے صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے معطل کردیا ہے ۔ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوا نے کہا کہ امریکی قیادت نے اسلام آباد کے خلاف دہشت گردی سے جنگ کے بارے میں چند تبصرے کئے ہیں ۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پاکستان پر دہشت گردوں کو اپنی سرزمین پر افغانستان سے متصل سرحدی علاقہ میں طالبان اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے کا ادعا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یکم جنوری کو ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنی ٹوئیٹر تحریر میں کہا تھا کہ پاکستان کو گزشتہ 15 سال کے دوران پاکستان نے 33 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ فوجی امداد فراہم کی ہے جو امریکہ کی بے وقوفی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے جواب میں ہمیں صرف جھوٹ اور دھوکے بازی کے سوائے اور کچھ نہیں ملا ۔ امریکہ نے اس بات کی توثیق کی کہ اس نے پاکستان کی سالانہ دو ارب ڈالر مالیتی فوجی امداد معطل کردی ہے ۔ جنرل باجوا نے کہا کہ انہیں امریکی کمانڈر سنٹرل کمانڈ جنرل جوزف ایل اوٹیل کی جانب سے دو اور گمنام امریکی رکن سینٹ کی جانب سے ایک ٹیلیفون کال وصول ہوئی ہے جس میں انہیں مشورہ دیا گیا تھا کہ امریکہ ۔ پاک صیانتی تعاون کے بارے میں صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ سے بات کی جائے ۔ فوج کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں آج کہا کہ یہ مشورہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان مسلسل تعاون کے حوالے سے تھا ۔ ترجمان نے کہا کہ جنرل اوٹیل نے جنرل باجوا سے امریکہ کی صیانتی امداد اور مخلوط تائید کے فنڈ سے جاری کی جانے والی امداد معطل کرنے کے فیصلے کے بارے میں تھا ۔ امریکہ پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی ستائش کرتا ہے ۔