پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک ملازم پر دہلی پولیس کی نظر

پوچھ تاچھ کیلئے وزارت خارجہ سے اجازت طلبی ، بی ایس ایف کانسٹیبل کیخلاف کورٹ آف انکوائری
نئی دہلی ۔ 30 نومبر ۔ (سیاست ڈاٹ کام ) دہلی پولیس ، جاسوسی ریاکٹ میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک ملازم کے رول کا جائزہ لے رہی ہے جس میں آئی ایس آئی کے مبینہ ایجنٹ اور بی ایس ایف ہیڈ کانسٹیبل کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ جوائنٹ پولیس کمشنر مسٹر ارویندر یادو نے بتایا کہ کفایت اﷲ خاں عرف ماسٹر راجہ یہ جاسوسی ریاکٹ چلارہا تھا ۔ پاکستان میں اپنے رابطہ کار (آئی ایس آئی عہدیدار ) سے ملاقات کرکے اس ریاکٹ کیلئے وسائل مجتمع کرنا چاہتا تھا ۔ انھوں نے بتایا کہ پولیس کی پوچھ تاچھ میں خان نے یہ انکشاف کیا کہ پاکستانی رابطہ کار نے اُسے نئی دہلی کے ہائی کمیشن میں ایک ملازم کے ذریعہ ویزا حاصل کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ تاہم ہائی کمیشن آفس میں اُس ملازم کی شناخت نہیں ہوسکی ۔ انھوں نے بتایا کہ ہائی کمیشن آفس کے اسٹاف سے پوچھ تاچھ کیلئے وزارت خارجہ سے رجوع ہونے کی ضرورت ہے ۔ خان نے پولیس کو مزید بتایا کہ بھوپال میں ایک اور ایجنٹ سے ملاقات کیلئے جارہا تھا جوکہ پاکستانی ویزا کا انتظام کرتا ہے ۔ واضح رہے کہ کفایت اﷲ خاں کو دہلی میں اُس وقت گرفتار کرلیا گیا جب وہ بھوپال میں ایک مذہبی اجتماع میں شرکت کیلئے جارہا تھا جس پر جاسوسی ریاکٹ میں نوجوانوں کی بھرتی کا الزام ہے ۔ اس دوران بی ایس ایف نے مشتبہ جاسوسی مقدمہ میں مبینہ طورپر ملوث جوان کے خلاف کورٹ آف انکوائری کا حکم دیا ہے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بی ایس ایف اس ہیڈ کانسٹیبل عبدالرشید کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے تھی جسے ضلع راجوری میں انٹلیجنس ونگ میں تعینات کیا گیا تھا ۔ بتایا گیا ہے کہ کورٹ آف انکوائری دہلی پولیس تحقیقات کے علاوہ اپنے طورپر آزادانہ کام کرے گی ۔