پاکستانی وزیر مالیات اسحق ڈار پر بدعنوانی معاملات درج

اسلام آباد۔ 27 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیر مالیات پاکستان اسحق ڈار کو آج انسداد رشوت ستانی کی ایک عدالت نے جو پناما پیپرس کیس کی سماعت کررہی ہے، نے ان کی حیثیت سے زیادہ اثاثہ جات رکھنے کا قصوروار ٹھہرایا ہے جبکہ اسحق ڈار نے ان تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے خود کو بے قصور بتایا۔ یاد رہے کہ انسداد رشوت ستانی واچ ڈاگ قومی احتسابی بیورو (NAB) نے 8 ستمبر کو ڈار کے خلاف آمدنی کے ذرائع سے زائد اثاثہ جات رکھنے کا ایک معاملہ درج کیا تھا جو دراصل سپریم کورٹ کے 28 جولائی کو صادر کئے گئے فیصلہ کے بعد درج کیا جانے والا معاملہ تھا۔ عدالت نے وزیراعظم نواز شریف کو بھی نااہل قرار دیتے ہوئے نہ صرف ان کے خلاف بلکہ ان کے بچوں حسن، حسین، مریم اور داماد محمد صفدر کے خلاف بھی معاملات درج کرنے کی ہدایت کی تھی۔ جس وقت مسٹر ڈار احتسابی بیورو پہنچے، وہاں افراتفری کا منظر دیکھا گیا جبکہ عدالت کے دروازے رپورٹرس کے لئے بند کردیئے گئے تھے، لہذا عدالت کی عمارت میں داخل ہونے کے لئے مسٹر ڈار کو بھی تقریباً 20 منٹ تک انتظار کرنا پڑا اور بالآخر عقبی دروازہ سے انہیں داخل ہونا پڑا۔