پاکستانی نیوکلیائی تنصیبات محفوظ ، آئی اے ای اے کو آگاہی

کراچی۔ 15 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے اقوام متحدہ کے نیوکلیائی نگرانکار ادارہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کو ان اقدامات سے واقف کرایا ہے جو اس نے اپنے سیویلین نیوکلیئر تنصیبات کی حفاظت کو تقویت دینے کے سلسلہ میں کئے ہو۔ ڈائرکٹر جنرل آئی اے ای اے وائی امانو کا دورہ پاکستان وہاں کے نیوکلیئر اثاثوں کی حفاظت و سلامتی کے بارے میں عالمی فکرمندی کے پس منظر میں ہورہا ہے۔ امانو جو تین روزہ دورہ پر ہیں، گذشتہ روز وہ کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ کے دو ری ایکٹرس کی تعمیراتی مقام گئے اور وہاں حفاظتی و سلامتی اقدامات کی ستائش کی۔ پاکستان اپنی نیوکلیائی طاقت کو بڑھانے کے سلسلہ میں بھی سرگرم ہے۔ ان ری ایکٹرس سے ترتیب وار 2021ء اور 2022ء میں 2000 میگاواٹ برقی حاصل ہونے کی توقع ہے جو ملک کی جملہ ضرورت کا لگ بھگ 10 فیصد حصہ ہوگا۔ اسلام آباد میں چیرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن محمد نعیم نے امانو کو نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال اور ملک کے ترقیاتی مقاصد کے سلسلہ میں کمیشن کے نگرانکار کی حیثیت سے رول سے واقف کرایا۔ پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھاریٹی اور پی اے ای سی کے ساتھ اپنے اجلاسوں کے دوران امانو مختلف اقدامات سے واقف ہوئے جو پاکستان نیوکلیائی تنصیبات کے تحفظ کے سلسلہ میں کرتا آیا ہے۔ آئی اے ای اے کے جاری کردہ سرکاری بیان میں بتایا گیا کہ ایجنسی کے سربراہ نے ایک سمینار میں بھی شرکت کی جہاں انہوں نے کہا کہ وہ نئے پلانٹس کی حفاظت و سلامتی کے بارے میں آگاہی پر مطمئن ہے۔ امانو کے حوالہ سے بیان میں کہا گیا کہ پاکستا ن کو مزید برقی درکار ہے اور وہ نیوکلیئر سیفٹی کا پابند عہد ہے۔ نیز اس سلسلہ میں آئی اے ای اے کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔