پاکستانی لڑکیوں کی چینیوں سے غیرقانونی شادیاں

ویڈیوز منظرعام پر آنے کے بعد صوبہ شنڈونگ میں پولیس کارروائی
بیجنگ ۔ 16 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی خواتین اور لڑکیوں کو شادیوں کا لالچ دیتے ہوئے غیرقانونی طور پر چین کو منتقل کئے جانے کے متعدد واقعات منظرعام پر آنے کے بعد پولیس نے مشرقی چین کے صوبہ شنڈونگ میں کئی غیرقانونی شادیوں کے مراکز بند کرنے اور دلالوں کو گرفتار کرنے کیلئے کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے۔ چین کے سرکاری روزنامہ گلوبل ٹائمز نے خبر دی ہیکہ شنڈونگ کے شہر ہیزے میں مقامی حکام نے غیرقانونی شادیوں کے مراکز اور دلالوں کے ان ٹھکانوں کو بند کرنے کی مہم میں شدت پیدا کردی ہے جہاں چینی مردوں کو پاکستانی خواتین سے متعارف کیا جارہا تھا۔ اخباری رپورٹ کے مطابق پاکستانی خواتین کی چینی مردوں سے شادیوں کے کئی ویڈیوز بھی منظرعام پر آئے تھے۔ یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ چین کے کثیر آبادی والے صوبہ شنڈونگ میں اکثر ویڈیوز تیار کئے گئے تھے۔ یہ اسکینڈل گذشتہ ہفتہ اس وقت منظرعام پر آیا تھا جب پاکستان کے خانگی ٹیلی ویژن چینل اے آر وائی نیوز نے مختلف کمروں میں پاکستان کی چھ خواتین کو متعدد چینیوں کے ساتھ دکھایا گیا تھا۔ پاکستان کے مشرقی شہر لاہور کے ایک غیرقانونی مرکز پیامات میں بھی 20 سال سے کم عمر لڑکیوں کے بشمول کئی پاکستانی خواتین کو چینیوں سے ملاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔