پاکستانی قانون ساز کے ’’ہندوہمارے دشمن ہیں‘‘ کے ریمارک پر تنازعہ

پشاور۔20 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی اقلیتی طبقہ کی نمائندگی کرنے والے ایک قائد صوبائی اسمبلی کے سیشن سے اس وقت اٹھ کر چلے گئے جب پی پی پی کے ایک قانون ساز نے جموں و کشمیر کے پلوامہ ڈسٹرکٹ میں ہوئے دہشت گرد حملوں کے تناظر میں کہا کہ ہندو ہمارے دشمن ہیں جس پر رنجیت سنگھ اور روی کمار نے اعتراض کیا اور ایوان سے اٹھ کر باہر چلے گئے۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے قائد شیراعظم وزیر نے اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ہندو ہمارے دشمن ہیں تاہم بعدازاں انہیں جب اپنی غلطی کا احساس ہوا تو انہوں نے معذرت خواہی کرلی اور کہا کہ وہ دراصل ہندوستان کہنا چاہتے تھے لیکن زبان کی لغزش کی وجہ سے ان کے منہ سے لفظ ہندو نکل گیا۔ معذرت خواہی کے فوری بعد اسمبلی کے دیگر ارکان رنجیت سنگھ اور روی کمار سے منت سماجت کرتے ہوئے انہیں ایوان میں واپس لے آئے اور اس کے بعد اسمبلی کے اسپیکر مشتاق غنی نے پی پی پی کے قانون ساز شیر اعظم وزیر کے خطاب سے متنازعہ جملے حذف کردیئے۔ یاد رہے کہ خیبر پختونخواہ کی صوبائی اسمبلی اقلیتی ہندو طبقہ کی نمائندگی کرنے والے تین قانون ساز ہیں۔