پاکستانی خاتون صحافی گل بخاری کا اغواء اور رہائی

لاہور ۔6 جون(سیاست ڈاٹ کام) 52 سالہ پاکستانی صحافی گل بخاری جو ایک جہدکار اور حکومت پاکستان کے خلاف تنقید کیلئے مشہور ہے رات 11 بجے ’’وقت ٹی وی‘‘ اسٹوڈیو کو جاتے ہوئے شریاڈ کنٹونمنٹ کے قریب سے اغواء کرلیا گیا ۔ سماجی ذرائع ابلاغ نے اس کیس کو انٹلیجنس ایجنسیوں کی ناکامی قرار دیا ہے ۔وقت ٹی وی کے کار ڈرائیور نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ دو اشخاص ڈبل کین کار سے باہر آکر مسز بخاری کو ساتھ چلنے کو کہا ۔ اُن کے انکار پر انھوں نے مسز بخاری کو زبردستی اُٹھاکر اپنی کار میں ڈال کر فرار ہوگئے ۔ مسز بخاری کے اغواء کے ساتھ سماجی میڈیا نے اپنی زبردستی مہم میں حکومت پاکستان اور انٹلیجنس ایجنسیوں کی ناکامی پر سخت تنقید کی ۔ تین گھنٹے بعد بخاری کی فیملی نے بیان دیا کہ وہ واپس گھر آئیں ہیں ۔ ایک پولیس عہدیدار حماد نے بیان دیا کہ پولیس مسز بخاری کے گھر اُن کا بیان ریکارڈ کروانے گھسی تھی لیکن انھوں نے بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کردیا ۔ دوبارہ پولیس اُن کے گھر جائے گی تاکہ اُن کا بیان لے سکے ۔ مسز بخاری کے اغواء پر پاکستان مسلم لیگ نواز لیڈر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز نے مسز بخاری کے اغواء کو نہایت ہی بدبختانہ اور وحشیانہ قرار دیا ۔ یاد رہے کہ مسز بخاری پاکستانی فوج کی سخت نقاد ہیں اور OP_Ed قلمکار اور وقت ٹی وی کی سیاسی تجزیہ نگار بھی ہیں ۔