پارٹی یا حکومت کی قیادت میں تبدیلی کا راہول گاندھی کو اختیار

ہائی کمان کا فیصلہ سب کیلئے قابل قبول ‘چیف منسٹر راجستھان اشوک گہلوٹ کا بیان ‘ریاستی وزرا بھی کارروائی کے حامی

نئی دہلی / جئے پور 27 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) ریاست میں کانگریس کی بدترین شکست پر تنقیدوں کا شکار چیف منسٹر راجستھان اشوک گہلوٹ نے آج کہا کہ پارٹی صدر راہول گاندھی کو ورکنگ کمیٹی نے یہ اختیار دیدیا ہے کہ وہ پارٹی میں یا پھر پارٹی کے اقتدار والی ریاستوں کی قیادت میں جو بھی مناسب سمجھیں تبدیلیں کریں اور ان کا فیصلہ ہر ایک کیلئے قابل قبول ہوگا ۔ پی ٹی آئی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کیلئے اس طرح کے مشکل وقتوں میں کسی بھی لیڈر کیلئے کوئی عہدہ ترجیح کا حامل نہیں ہونا چاہئے اور ہر ایک کو اس بات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ پارٹی کا احیاء عمل میں آئے ۔ اس کیلئے ہر کسی کو راہول گاندھی کے ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے ۔ راہول گاندھی سے کہا گیا ہے کہ وہ پارٹی کے نقصانات کیلئے ذمہ داریوں کا تعین کریں۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں راہول گاندھی کی جانب سے ان کے خلاف کچھ ریمارکس سے متعلق سوال پر انہں نے کہا کہ یہ بیان توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ کانگریس صدر کو یہ مکمل اختیار ہے کہ وہ پارٹی کے مفاد میں جو بھی بہتر سمجھیں ریمارک کریں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس صدر کو یہ مکمل اختیار ہے کہ وہ جو مناسب سمجھیں وہ تبدیلیاں کریں ۔ چاہے وہ حکومت میں ہوں یا تنظیم میں ہوں۔ ورکنگ کمیٹی نے یہ اختیار کانگریس صدر کو دیدیا ہے ۔ انہوں نے اس سوال کا راست جواب نہیں دیا کہ آیا وہ پارٹی کی راجستھان میں بدترین شکست کے بعد کیا چیف منسٹر کے عہدہ سے مستعفی ہوجائیں گے ؟ ۔ چیف منسٹر کے خود کے فرزند کو جودھپور میں شکست ہوگئی تھی ۔ اشوک گہلوٹ نے کہا کہ ملک میں کسی بھی لیڈر کیلئے کوئی بھی عہدہ ترجیحی نہیں ہونا چائے ۔ ہر ایک کی ترجیح کانگریس پارٹی کو مستحکم کرنے اور اس کا احیاء عمل میں لانے پر ہونی چاہئے ۔ ہر ایک کو یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ وہ پارٹی کے حق میں کیا کچھ کرسکتے ہیں۔ انہو ںنے کہا کہ پارٹی ہائی کمان کی جانب سے جو کچھ بھی فیصلہ کیا جائیگا اس کو سب کو تسلیم کرنا ہوگا اور کسی بھی لیڈر کیلئے عہدہ ترجیح نہیں ہونا چاہئے ۔ یہ اطلاعات ہیں کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی اجلاس میں راہول گاندھی نے کمل ناتھ ‘ اشوک گہلوٹ اور پی چدمبرم پر تنقید کی ہے ۔ اس دوران راجستھان میں راہول گاندھی کی تنقیدوں کے بعد کئی وزرا اور دوسرے قائدین بھی اظہار خیال کرنے لگے ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ پارٹی کی شکست کیلئے ذمہ داریوں کا تعین ہونا چاہئے اور کارروائی کی جانی چاہئے ۔ راجستھان کے وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سنگھ کچاریہ واس نے کہا کہ ورکنگ کمیٹی نے راہول گاندھی کو ذمہ داریوں کا تعین کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے اور وہ اپنے اختیار کا استعمال کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کو یہ مکمل اختیار ہے کہ وہ پارٹی کے حق میں جو مناسب سمجھیں کہیں اور پارٹی میں کوئی بھی راہول گاندھی سے بڑا نہیں ہے ۔ راہول جو کچھ کہہ رہے ہیں وہ بہت کچھ سوچنے اور دیکھنے کے بعد کہہ رہے ہیں۔