پارلیمنٹ میں پانچویں دن بھی کارروائی مفلوج

نئی دہلی 11 فبروری (سیاست ڈاٹ کام )پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں تلنگانہ اور دیگر مسائل نے مسلسل پانچویں دن بھی کارروائی مفلوج کردی۔ دونوں ایوانوں میں کوئی ٹھوس کارروائی نہیں ہوسکی لوک سبھا کا اجلاس دوپہر میں دن بھر کیلئے ملتوی کردیا گیا قبل ازیں اجلاس کے آغاز کے کچھ ہی دیر بعد اسے دوپہر کیلئے ملتوی کردیا گیا تھا۔ راجیہ سبھا کا اجلاس بھی 2 بجے دن کے کچھ دیر بعد دن بھر کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔ قبل ازیں کارروائی کے آغاز کے ساتھ ہی اسے تین بار ملتوی کیا گیا تھا۔ دونوں ایوانوں میں شور و غل اور ہنگامہ کے مناظر دیکھے گئے جس کی وجہ سے صدر نشین کو 4 مسودات قانون پیش کرنے کا موقع نہیں ملا ۔ راجیہ سبھا میں تین اور لوک سبھا میں ایک مسودہ قانون پیش نہیں کیا جاسکا ۔ کئی سیاسی پارٹیوں کے ارکان اپنے مطالبات کے بارے میں نعرہ بازی کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں جمع ہوگئے تھے ۔

لوک سبھا کے اجلاس کا آغاز ہوتے ہی اسے چند ہی منٹ میں دوپہر تک کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔ دوپہر میں جب اجلاس کا دوبارہ آغاز ہوا تو مختلف پارٹیوں کے 40 ارکان ایوان کے وسط میں جمع ہوگئے اور مختلف مسائل بشمول تلنگانہ اور ٹامل ماہی گیروں کی حالت زار کے بارے میں نعرہ بازی کرنے لگے ۔ مسلسل شور و غل کے دوران اسپیکر میر ا کمار نے اجلاس دوپہر تک ملتوی کردیا ۔ قبل ازیں انہوں نے کاغذات پیش کئے اور ایک بل متعارف کیا ۔ شو ر و غل کے دوران راجیہ سبھا میں بھی نظم و ضبط شکنی کے مناظر دیکھے گئے جس کے نتیجہ میں لنچ سے قبل اجلاس تین بار ملتوی کیا گیا ۔ دوپہر 2 بجے اجلاس کا آغاز ہوتے ہی صدر نشین پی جے کورین نے اجلاس دن بھر کیلئے ملتوی کردیا کیونکہ ارکان ایوان کے وسط میں مسائل کی تائید میں نعرہ بازی کرتے ہوئے جمع ہوگئے تھے۔