ٹی ناگیشور رائو تلگودیشم سے مستعفی، ٹی آر ایس میں شمولیت متوقع

تلنگانہ میں چندرابابو نائیڈو کو دھکہ، کھمم میں ٹی آر ایس کو استحکام

حیدرآباد۔/30اگسٹ، ( سیاست نیوز) تلگودیشم پارٹی کو تلنگانہ میں آج اس وقت زبردست دھکا لگا جب ضلع کھمم سے تعلق رکھنے والے مضبوط قائد تملا ناگیشور راؤ نے تلگودیشم پارٹی سے استعفی دے دیا۔ انہوں نے آج اپنا مکتوب استعفی تلگودیشم سربراہ چندرا بابو نائیڈو کو روانہ کردیا ہے۔ سابق وزیر تملا ناگیشورراؤ نے صرف ایک سطری مکتوب استعفی چندرا بابو نائیڈو کو روانہ کیا جس میں لکھا کہ ’’ میں پارٹی سے مستعفی ہورہا ہوں ‘‘۔ تلگودیشم سے استعفی کے بعد ان کی ٹی آر ایس میں شمولیت کی راہ ہموار ہوچکی ہے۔ چندرا بابو نائیڈو اور تلنگانہ کے تلگودیشم قائدین کی جانب سے انہیں منانے کی تمام کوششیں رائیگاں ثابت ہوئیں۔ ضلع سے تعلق رکھنے والے تلگودیشم کے سابق پارلیمانی لیڈر ناما ناگیشورراؤ سے گزشتہ ایک عرصہ سے اختلافات جاری تھے اور حالیہ انتخابات میں کھمم میں پارٹی کی شکست کے بعد انہوں نے ٹی آر ایس میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا۔ اسی دوران ٹی آر ایس کے ذرائع نے بتایا کہ ناگیشور راؤ 5ستمبر کو چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کی موجودگی میں ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلیں گے، وہ 2000سے زائد گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ حیدرآباد پہنچیں گے۔ ان کی ٹی آر ایس میں شمولیت کو کھمم میں ٹی آر ایس کے موقف کے استحکام میں مددگار تصور کیا جارہا ہے۔
فی الوقت ضلع میں ٹی آر ایس کا صرف ایک ہی رکن اسمبلی ہے۔ تملا ناگیشورراؤ کے علاوہ ضلع تلگودیشم پارٹی کے صدر کے کوٹیشور راؤ، ضلع پریشد کی صدرنشین جی کویتا، ڈسٹرکٹ کوآپریٹیو سنٹرل بینک کے صدرنشین ایم وجئے بابو اور ضلع پریشد و منڈل پریشد کے کئی تلگودیشم ارکان بھی ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلیں گے۔ تملا ناگیشورراؤ نے اپنے حامیوں اور ضلع قائدین کے ساتھ اجلاس کے بعد ٹی آر ایس میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان کردیا۔ اسی دوران ضلع سے تعلق رکھنے والے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی مدن لال اور کانگریس کے ایک رکن اسمبلی بھی کنکیا بھی بہت جلد ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔