ٹی آر ایس کے جلسہ گاہ میں مسلم قائدین نے نماز جمعہ ادا کی اردو میں پوسٹر کی اجرائی

حیدرآباد۔ 31 اگست (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے 2 سمتبر کو ہونے والے جلسہ عام کے مقام پر جہاں تیاریوں کے آغاز کے وقت بھومی پوجا کی گئی تھی، آج اسی سرزمین پر پارٹی کے اقلیتی قائدین نے نماز جمعہ ادا کرتے ہوئے جلسہ کی کامیابی کے لیے خصوصی دعا کی۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی اور دیگر اقلیتی قائدین شہر کے مضافاتی علاقوں کونگراکلان میں انتظامات کا جائزہ لینے پہنچے۔ وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ٹی راما رائو اور دیگر عوامی نمائندے وہاں معائنہ کے لیے موجود تھے۔ انتظامات کا جائزہ لینے کے دوران نماز جمعہ کا وقت آگیا۔ جلسہ گاہ سے مسجد کا فاصلہ دوری پر ہے لہٰذا پہنچنے تک جماعت میں شمولیت ممکن نہ تھی۔ صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر اور اقلیتی قائدین نے اپنی گاڑیوں میں جائے نماز اور ٹوپیوں کا انتظام کرلیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈپٹی چیف منسٹر نے نظام دور حکومت کی یادگار رومی ٹوپیوں کا انتظام کیا اور نماز کا اہتمام کیا گیا۔ مولانا یوسف زاہد جو ورنگل میں باقاعدہ نماز جمعہ کی امامت اور خطبہ کے فرائض انجام دیتے ہیں۔ انہوں نے اس میدان پر خطبہ دیا اور نماز جمعہ کی امامت کی۔ اقلیتی قائدین کے علاوہ تیاریوں میں مصروف مسلم عہدیدار جن میں پولیس کے عہدیدار اور ملازمین شامل تھے، وہ بھی شریک جماعت ہوگئے۔ اس طرح کثیر تعداد میں گرائونڈ پر نماز جمعہ ادا کی۔ بعد میں جلسہ کی کامیابی اور چیف منسٹر کی صحت و درازی عمر اور دوبارہ کامیابی کی دعا کی گئی۔ اس سے قبل کے ٹی راما رائو نے جلسہ عام کے اردو پوسٹر کو جاری کیا۔ تلنگانہ بھون میں ڈپٹی چیف منسٹر نے یہ پوسٹر جاری کیا تھا جسے کے ٹی آر کے ہاتھوں دوبارہ جاری کیا گیا۔ مختلف کارپوریشنوں کے صدور نشین اور عوامی نمائندے اس موقع پر موجود تھے۔ واضح رہے کہ جلسہ کے ا نعقاد کے سلسلہ میں منعقدہ پارٹی کے وسیع تر اجلاس میں رکن کونسل فاروق حسین نے اردو کے ساتھ انصاف کرنے کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ چیف منسٹر نے اردو میں پوسٹرس اور دیگر پبلیسٹی مٹیرئیل شائع کرنے کی ہدایت دی تھی۔