ٹی آر ایس کی بہتر کارکردگی سے کانگریس بوکھلاہٹ کا شکار

نچلی سطح کی سیاست میں مصروف، ایٹالہ راجندر کی پریس کانفرنس
کریم نگر۔ یکم  نومبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کپاس کی خریدی جاری ہے۔شفافیت کے ساتھ پرسکون خوشگوار ماحول میں کسان اپنی پیداوار کو فروخت کررہے ہیں۔ ایسے میں کانگریس کو یہ بردداشت نہیں ہورہا ہے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر کانگریسی قائدین بلا ثبوت نچلی سطح کی سیاست کررہے ہیں۔ تاہم کانگریسی قائدین عوام میں ٹی آر ایس کی بڑھتی مقبولیت کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ ریاستی وزیر فینانس ریٹالہ راجندر نے یہاں کریم نگر میں آر اینڈ بی گیسٹ ہائوز میں منعقدہ پریس کانفرنس میں میڈیا نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کانگریس قائدین کے طرز عمل پر سخت تنقید کرتے ہوئے جمی کنٹہ زرعی مارکٹ میں کانگریس قائدین کا شور شرابہ گڑبڑ دھرنا کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انہوںنے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں سی سی آئی کی خریدی میں کروڑہا روپئے کے گھپلے بازی ہوئی ہے کیا یہ حقیقت نہیں ہے؟ کسانوں کے کپاس کے تھیلوں پر کمیشن حاصل کرنے کی تاریخ کانگریسی قائدین نے بنائی ہے۔ کانگریس کے دور حکومت میں مکئی کی قیمت فی کنٹل ایک ہزار روپئے تھی اب کسانوں کو 1300 روپئے حاصل ہورہے ہیں۔ نظام شوگر فیکٹری کو چندرا بابو نائیڈو فروخت کردیا تھا اس کو دوبارہ کھولنے کا کانگریس نے وعدہ کیا تاہم یہ صرف وعدہ ہی رہا۔ ٹی آر ایس حکومت نے اس کو دوبارہ کھولتے ہوئے کسانوں سے گنے کی خریدی کی گئی اور انہیں 27 کروڑ روپئے ادا کئے گئے۔ اس پریس کانفرنس میں زیڈ پی چیرمین تلاما، میئر سردار رویندر سنگھ، سابق ایم ایل سی نارا داس لکشمن رائو، لکشمن، سائی ریڈی، راج ریڈی، کے ستیش، اکبر حسین، وینو وغیرہ شریک تھے۔