ٹی آر ایس حکومت کی عدم دلچسپی آشکار

مسلم تحفظات بل کی بجٹ اجلاس میں پیشکشی کے امکانات موہوم

حیدرآباد۔/28فبروری، ( سیاست نیوز ) مسلم تحفظات کی فراہمی کے سلسلہ میں حکومت کی عدم دلچسپی کا پھر ایک مرتبہ اس وقت مظاہرہ ہوا جب حکومت نے بی سی کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ وہ فوری طور پر رپورٹ پیش کرنے کے بجائے مختلف اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے صورتحال کا جائزہ لے۔ اس طرح اسمبلی کے مجوزہ بجٹ اجلاس میں مسلم تحفظات بل کی پیشکشی کے امکانات پھر ایک بار موہوم ہوچکے ہیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں اعلان کیا تھا کہ مسلم تحفظات بل بجٹ سیشن میں پیش کیا جائے گا۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر نے تحفظات کے مسئلہ پر اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ اجلاس میں بی سی کمیشن کو ہدایت دی کہ وہ مختلف اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے مزید نمائندگیاں وصول کرے اور بعد میں حکومت کو جامع رپورٹ پیش کی جائے۔ واضح رہے کہ بی سی کمیشن نے حیدرآباد میں ایک ہفتہ تک عوامی سماعت کے ذریعہ مسلم تحفظات کے حق میں نمائندگیاں وصول کی تھیں۔ کمیشن نے اپنی رپورٹ بھی تقریباً تیار کرلی تھی لیکن پیشکشی سے عین قبل حکومت نے اسے مزید جائزہ لینے کی ہدایت دی۔ اس طرح کمیشن نے لمحہ آخر میں اپنی رپورٹ کو ملتوی کردیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ مسلم تحفظات کے حق میں قانون سازی میں تاخیر کیلئے حکومت نے کمیشن کو اضلاع کے دورہ کی ہدایت دی ہے۔ چیف منسٹر کی یہ ہدایت دراصل بجٹ ا جلاس میں تحفظات بل کی پیشکشی میں اہم رکاوٹ ہے۔ بی سی کمیشن جو تحفظات کے مسئلہ پر حکومت سے سفارش کرنے کیلئے واحد مجاز دستوری ادارہ ہے اسے مختلف اضلاع کا دورہ کرنے کی ہدایت دینا دراصل حکومت کی عدم دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے۔ اگر حکومت کو یہی ہدایت دینی تھی تو وہ کمیشن کی تشکیل کے وقت ہی دے سکتی تھی اور اس مدت کے دوران بی سی کمیشن کئی اضلاع کا دورہ مکمل کرچکا ہوتا۔