ٹی آر ایس میں امکانی بغاوت سے نمٹنے کے سی آر کی تیاریاں

ارکان اسمبلی کی چارج شیٹ تیار،30 سے زائد ارکان کو ٹکٹ سے محرومی کا خطرہ

حیدرآباد ۔ 30 ۔ جولائی (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے 2019 ء میں ٹکٹ سے محروم کئے جانے والے ارکان اسمبلی کی بغاوت کو روکنے کیلئے حکمت عملی تیاری کی ہے۔ پولیس ، انٹلیجنس اور دیگر اداروں کی سروے رپورٹ کی بنیاد پر ناقص کارکردگی والے ارکان اسمبلی کی فہرست تیار کی گئی ہے۔ ایسے ارکان اسمبلی جو عوام میں غیر مقبول ہوچکے ہیں اور جن کی غیر قانونی سرگرمیوں کے سبب عوام میں ناراضگی پائی جاتی ہے، انہیں آئندہ انتخابات میں ٹکٹ سے محروم کردیا جائے گا۔ ایسے ارکان کی تعداد 30 سے زائد بتائی گئی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے آئندہ انتخابات میں ٹی آر ایس کا اقتدار بہر صورت واپس لانے کا منصوبہ بنایا ہے ، اس کے لئے ایسے امیدواروں کو ترجیح دی جائے گی جو کامیابی کی ضمانت بن سکتے ہیں۔ کانگریس سے سخت مقابلہ کو دیکھتے ہوئے ٹی آر ایس میں کامیابی کے امکانات کو امیدواروںکے انتخاب کی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے سینئر قائدین پر مشتمل کور کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا، جس کی ذمہ داری ہوگی کہ ارکان اسمبلی کی کونسلنگ کریں۔ ٹکٹ سے محروم کئے جانے والے ارکان کی کونسلنگ کا ابھی سے آغاز کیا جائے گا تاکہ انہیں ذہنی طور پر تیار کیا جاسکے کہ انہیں انتخابات میں حصہ لینا نہیں ہے۔ ایسے ارکان کو انتخابات کے بعد کسی سرکاری عہدہ پر تقرر کا وعدہ کیا جائے گا تاکہ وہ اپنی سیاسی بازآبادکاری کے بارے میں مطمئن ہوسکے۔ ذرائع نے بتایا کہ مختلف اداروں بشمول انٹلجنس کے سروے میں کئی ارکان اسمبلی کی غیر قانونی سرگرمیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ان کی تفصیلات چیف منسٹر کو رپورٹ کی شکل میں پیش کردی گئیں۔ چیف منسٹر کو اندیشہ ہے کہ اگر عین انتخابات سے قبل ٹکٹ سے محروم کیا گیا تو ناراض ارکان بغاوت کرسکتے ہیں جو پارٹی کیلئے نقصان دہ ثابت ہوگی ۔ چیف منسٹر نے اس مسئلہ کے حل کیلئے جو حکمت عملی طئے کی ہے ، اس کے مطابق ابھی سے کونسلنگ کا آغاز کیا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ ارکان کی کونسلنگ کے باوجود ٹکٹ کیلئے اصرار کی صورت میں چیف منسٹر مداخلت کریں گے اور ارکان اسمبلی کو ان کی غیر قانونی سرگرمیوں سے روبرو کیا جائے گا۔ حکومت اس طرح کی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی کا انتباہ دے سکتی ہے۔ ان حالات میں ارکان اسمبلی کے پاس سیاسی بازآبادکاری کا وعدہ حاصل کرنے کے سواء کوئی چارہ نہیں رہے گا ۔ ارکان اسمبلی کی چارج شیٹ ان کے روبرو پیش کردی جائے گی اور انہیں یہ باور کرانے کی کوشش کی جائے گی کہ عوامی ناراضگی کے چلتے دوبارہ کامیابی مشکل ہے۔ اگر وہ ٹکٹ کے اصرار سے دستبردار ہوتے ہیں تو حکومت کی تشکیل کے بعد کوئی سرکاری عہدہ دیا جاسکتا۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر آئندہ انتخابات میں نئے چہروں کو عوام میں پیش کرنا چاہتے ہیں تاکہ دیگر پارٹیوں سے انحراف کرنے والے قائدین سے چھٹکارہ مل سکے۔ عوام میں مقبول لیکن عمر رسیدہ ارکان اسمبلی کو بھی ٹکٹ سے محروم کیا جا سکتا ہے۔ کے سی آر نے آئندہ انتخابات کی حکمت عملی پر سیاسی مبصرین اور قائدین سے مشاورت کا آغاز کردیا ہے۔ 2014 ء انتخابات میں بیشتر ارکان اسمبلی ، ٹی آر ایس کی لہر اور کے سی آر کے امیج پر کامیاب ہوئے تھے۔ ایسے ارکان کیلئے دوبارہ ٹکٹ دیا جانا آسان نہیں۔ چیف منسٹر کا احساس ہے کہ عوام کی توقعات کے مطابق کارکردگی میں ناکام ارکان سے دیگر حلقہ جات میں پارٹی کے امکانات متاثر ہوں گے۔ اطلاعات کے مطابق ہر رکن اسمبلی کی تفصیلی چارج شیٹ تیار کی گئی ہے جس میں حلقہ کے عوام کی شکایات شامل ہیں۔ ٹکٹ سے محروم کئے جانے والے قائدین نے ابھی سے اپنے سیاسی جانشین کے نام پیش کردیئے ہیں تاکہ اسمبلی کی رکنیت ان کے گھر میں برقرار رہے۔ چیف منسٹر کو ناراض ارکان اسمبلی سے نمٹنا آسان نہیں ہوگا۔ ایسے وقت جبکہ کانگریس پارٹی تلنگانہ میں اپنے قدم جما رہی ہے۔ ٹی آر ایس کیلئے دوبارہ اقتدار کا حصول ناراض سرگرمیوں کے سبب مشکل میں پڑسکتا ہے۔ دوسری طرف ٹی آر ایس قائدین کو یقین ہے کہ حکومت کی اسکیمات پارٹی کو دوبارہ کامیابی دلائیں گی۔