ٹی آر ایس اور بی جے پی گٹھ جوڑ کو مقامی جماعت کی حمایت ، عوام کو چوکس رہنے کا مشورہ

ملک پیٹ سے بی جے پی کا صفایا ، عظیم اتحاد کے تلگودیشم امیدوار مظفر علی خاں کا انتخابی جلسہ سے خطاب

حیدرآباد۔30نومبر(سیاست نیوز) ہندوستان میں امن و امان ، فرقہ وارانہ قومی یکجہتی کے فروغ کا آغاز تلنگانہ بالخصوص حیدرآباد سے ہوگا ۔ یہاں سے جو شروعات ہوگی اس کیلئے سارے ہندوستانیوں کی نظر ریاست تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات پر ٹکی ہوئی ہیں‘ کانگریس‘ تلگودیشم‘سی پی آئی اور تلنگانہ جنا سمیتی جیسی مختلف نظریات کے حامل سیاسی جماعتیں فرقہ پرستی کے خلاف متحد ہوگئی ہیں‘ جن کا اہم مقصد بی جے پی کی پشت پناہی والی ٹی آر ایس حکومت کو بیدخل کرتے ہوئے فرقہ پرست طاقتوں کے جنوبی ہند میںداخلے کو روکنا ہے۔ جہاں پر ٹی آر ایس اور بی جے پی گٹھ جوڑ میںہیں وہیں مقامی جماعت براہ راست ٹی آر ایس کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے بی جے پی او رٹی آر ایس دونوں کومستحکم کررہی ہے۔اسمبلی حلقہ ملک پیٹ سے مہاکوٹمی کے تلگودیشم امیدوار محمد مظفرعلی خان نے موسی رام باغ ‘ ایس بی آئی کالونی میںمنعقدہ انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی جنرل سکریٹری بلو کشن ‘سینئر کانگریسی لیڈر وجئے سمہا ریڈی‘ ظفر اقبال ‘ سی پی آئی گریٹر حیدرآباد جنرل سکریٹری ای ٹی نرسمہا‘ اعجاز خان‘ امجد خان کے علاوہ عظیم اتحاد میںشامل سیاسی جماعتوں کے دیگر قائدین نے بھی اس جلسہ عام سے خطاب کیا۔ مظفرعلی خان نے کہاکہ نفرت انگیز بیانات دینے ‘ دوسرے مذہب کے لوگوں اور ان کے دیوی دتائوں کو برا بھلا کہنے کی تعلیم مذہب اسلام نہیںدیتا ۔ انہو ںنے مزیدکہاکہ یہ کام صرف بی جے پی کے اشاروں پر ملک میںنفرت پھیلانے کی غرض سے کیاجارہا ہے۔ اس کام کو انجام دینے کے لئے نفرت انگیز خطاب کرنے والوں کو پیسے بھی مل رہے ہیں ۔تاہم یہ لوگ بھول گئے ہیں کہ نفرت کی آگ ملک میںرہنے بسنے والے تمام غریبوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔ محمد مظفرعلی خان نے مزیدکہاکہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے جہاں پر تمام مذاہب کے ماننے والوں کو مساوی مواقع فراہم کئے گئے ہیں۔ ذاتی مفادات کی تکمیل کے لئے نفرت انگیزی کااستعمال قومی نقصان کا سبب بن سکتاہے۔انہوں نے کہاکہ جمہوریت میںعوامی نمائندوں کاانتخاب امن وامان قائم کرنے اور تمام کے ساتھ مساوی سلوک رواں رکھنے کے لئے کیاجاتا ہے۔ عوامی نمائندوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ حکومت کی فلاحی اسکیمات عوام کے دہلیز تک پہنچائیں لیکن مگر پچھلے نو سالوں میںاسمبلی حلقہ ملک پیٹ کی عوام حکومت کی مراعات اور سہولتوں سے محروم رہی ہیں۔ محمد مظفرعلی خان نے کہاکہ اپنی جیت کی خاطر بی جے پی کے امیدوار کو میدا ن میںاتارنے والی قیادت اس بات کو بھول گئی ہے کہ بی جے پی کا ملک پیٹ سے صفایاہوگیاہے۔ انہو ںنے کہاکہ نوسالوں میں ملک پیٹ کے اندر جو کارنامے متعلقہ رکن اسمبلی نے انجام دئے ہیںاس سے عوام خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ووٹ کاٹنے کا اپنا ہنر وہ ملک پیٹ اسمبلی حلقہ میںبھی آزمارہے ہیں مگر یہاں کی عوام فرقہ پرستوں کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب ہونے نہیں دی گی۔
انہوں نے کہاکہ ملک پیٹ ہمیشہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا گہوارہ رہا ہے اور مستقبل میںاس کو اور مضبوط ومستحکم کرنے کے لئے ملک پیٹ کی عوام کو چاہئے کہ سکیولر طاقتوں پر مشتمل مہاکوٹمی کے امیدوارمحمدمظفرعلی خان کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں۔ محمدمظفرعلی خان نے کہاکہ ملک کے موجودہ حالات نہایت سنگین ہیں۔ نو ٹ بندی او رجی ایس ٹی کے بوجھ سے جہاںمسلمان او رہندو دونوں پریشان ہیں وہیںدوسری جانب ملک پر فرقہ پرستی کے بادل منڈلارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایسے میں ہم پر یہ ذمہ داری عائد ہوجاتی ہے کہ مذہبی منافرت کے نام پر آپسی بھائی چارہ کومتاثر کرنے کی کوشش کرنے اور ذاتی مفادات کو ترجیح دینے والی جماعتوں اوراس کے امیدواروں کو شکست فاش کرتے ہوئے سکیولر فورسس کومضبوط کریں۔ محمد مظفرعلی خان نے کہاکہ نفرت کی سیاست کاحصہ بننے کے بجائے ملک پیٹ کی عوام کو چاہئے کہ وہ 7ڈسمبر کو اپنے گھر وں سے نکل کر عظیم اتحاد میںشامل تلگودیشم پارٹی کے نشان سائیکل پر مہر لگاکر بھاری اکثریت سے کامیاب کریں۔ انہوں نے ملک پیٹ کی عوام کو بھروسہ دلایا کہ وہ ذاتی مفادات کی تکمیل او ردولت بٹورنے کے لئے ہیں بلکہ انسانیت کی خدمت اور عوامی مسائل کی یکسوئی کے لئے کام کریں گے۔