ٹریفک پولیس کی جرمانوں کی وصولی اور اطلاع فراہم کرنے خصوصی مہم

حیدرآباد ۔ 31 جنوری (سیاست نیوز) ٹریفک پولیس نے جرمانوں کی وصولی اور جرمانوں کی اطلاع فراہم کرنے کیلئے خصوصی مہم کا آغاز کیا ہے۔ یکم ؍ فبروری سے شہر بھر میں اس اسکیم پر عمل آوری کی جائے گی۔ پینڈنگ ٹریفک جرمانوں کی وصولی کیلئے ایک رسید اور ٹریفک چالان کی اطلاع کیلئے ایک رسید اب راست موٹر سیکل پر چسپاں کی جائے گی۔ پینڈنگ چالانات کی اندرون ایک ہفتہ عدم ادائیگی پر اب شہریوں کو عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا چونکہ ٹریفک پولیس نے عدالت میں چارج شیٹ داخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم اس کی اطلاع ایک ہفتہ قبل رسید کی شکل میں شہری کو دی جائے گی جس کی گاڑی پر پینڈنگ چالانات پائے جاتے ہیں۔ اس مہم کے آغاز کیلئے ٹریفک پولیس نے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی ہیں اور شہر کے ہر بڑے ٹریفک جنکشن و چوراہے پر اعلانات ڈیجیٹل بورڈ پر تحریری انتباہ و پیامات دیئے جارہے ہیں تاکہ شہریوں کو اس مہم اور خصوصی پروگرام کے تعلق سے اطلاعات حاصل ہوسکیں۔ اس پروگرام کے ذریعہ جہاں ایک طرف سرکاری خزانے کو بھرنے کی باتیں کی جارہی ہیں تو دوسری طرف ٹریفک حکام کا کہنا ہیکہ اس مہم سے شہر ، ٹریفک جام کا مسئلہ کافی حد تک حل ہوگا۔ بالخصوص غیرمجاز پارکنگ کی روک تھام کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ ٹریفک پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق شہر میں تقریباً ڈھائی لاکھ گاڑیوں پر تقریباً 12 لاکھ چالانات التوا میں ہیں، ان کی وصولی و یکسوئی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ اس خصوص میں ویسٹ زون کے ایک ٹریفک عہدیدار انسپکٹر سرینواس کمار نے بتایا کہ اس طریقہ کار سے ٹریفک بہاؤ میں آسانی ہوگی اور شہر کی ٹریفک میں کافی سدھار آئے گا اور سڑکوں پر چند افراد کی من مانی ڈرائیونگ اور بے ترتیبی پر قابو پانے میں آسانی ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ دو طرح کی رسید چسپاں کی جائے گی۔ ایک اس وقت جب گاڑی غلط مقام پر نو پارکنگ میں پارک کی گئی ہو یا پھر غلط راستہ پر ڈرائیونگ کی گئی ہو۔ اگر کوئی شہری اپنی گاڑی کو نوپارکنگ یا پھر سڑک پر بے دریغ پارک کرکے چلاجائے تو پہلے اسے جرمانے کا علم نہیں ہوتا تھا تاہم اب فوری جرمانے کے بعد ایک رسید اس کی گاڑی پر چسپاں کی جائے گی جبکہ دوسری رسید پر پینڈنگ چالانات کی تمام تر تفصیلات درج کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ادا شدنی رقم اور وقت و مدت بھی درج کیا جائے گا۔ اس کے بعد اندرون ایک ہفتہ چالان کی رقم ادا نہ کرنے کی صورت میں چارج شیٹ کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔