ٹاملناڈو کو پانی فراہم کرنے کرناٹک کو سپریم کورٹ کا حکم

نئی دہلی؍ چینائی۔ 27 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام)سپریم کورٹ نے آج کرناٹک سے کہا کہ آئندہ تین یوم میں دریائے کاویری کا 6,000 کیوزک پانی ٹاملناڈو کیلئے چھوڑے، حالانکہ متفقہ طور پر اسمبلی میں قرارداد منظور کی گئی کہ وہ پڑوسی ریاست کیلئے پانی کی گنجائش فراہم نہیں کرسکتا اور اس تعطل کے سیاسی حل ڈھونڈ نکالنے کیلئے دونوں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور مرکز کی میٹنگ طلب کرنے کی اپیل کی ہے۔ جسٹس دیپک مصرا اور یو یو للت کی بینچ نے کہا کہ ہم کرناٹک کو کل یعنی 28 ستمبر 2016ء سے 6,000 کیوزک پانی جاری کرنے کی ہدایت دیتے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ ریاست کرناٹک کوئی پس و پیش کے بغیر اس حکم کی تعمیل کرے گی تاوقتیکہ ہم 30 ستمبر کو اس معاملے سے نمٹیں۔ اس دوران چیف منسٹر ٹاملناڈو جیہ للیتا نے چینائی کے ایک دواخانہ میں جہاں وہ زیرعلاج ہیں ، کاویری تنازعہ پر سرکاری میٹنگ منعقد کرتے ہوئے اپنے کابینی رفیق وزیر پی ڈبلیو ڈی ای ایس پلانی سامی کو شرکت کیلئے نامزد کیا جو ان کے کرناٹک کے ہم منصب اور مرکز کیساتھ منعقد شدنی ہیں جیسا کہ سپریم کورٹ نے تجویز پیش کی ہے۔ سپریم کورٹ نے جیسے ہی مرکز سے کہا کہ ٹاملناڈو اور کرناٹک کے سربراہان حکومت کی میٹنگ طلب کرتے ہوئے بین ریاستی آبی تنازعہ کو حل کیا جائے، چیف منسٹر جیہ للیتا نے پلانی سامی کو ریاست کی نمائندگی کیلئے نامزد کیا۔ یہ اجلاس اندرون دو یوم متوقع ہے۔