ویربھدرا سنگھ کیخلاف بی جے پی الیکشن کمیشن سے رجوع

نئی دہلی۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے چیف منسٹر ہماچل پردیش ویربھدرا سنگھ پر کرپشن کے الزامات کے بعد تنقیدوں میں شدت پیدا کردی اور ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن سے ویربھدرا سنگھ اور ان کی اہلیہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جنہوں نے انتخابات کے دوران دائر کردہ حلف ناموں میں آمدنی کے تعلق سے حقائق کو مخفی رکھا۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور یووا مورچہ صدر انوراگ ٹھاکر نے آج چیف الیکشن کمشنر وی ایس سمپت سے ملاقات کی اور ویر بھدرا سنگھ اور ان کی اہلیہ پرتبھا سنگھ رکن پارلیمنٹ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے یادداشت پیش کی۔

انہوں نے کہا کہ ویربھدرا سنگھ کو فوری مستعفی ہوجانا چاہئے۔ ان کے خلاف کرپشن کا یہ پانچواں الزام ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو چاہئے کہ وہ کسی اور امیدوار کو چیف منسٹر بنانے کا فیصلہ کرے۔ انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ یہ کانگریس کے لئے ایک امتحان ہے کہ وہ کرپشن کے معاملے میں سنجیدہ ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کی قیادت کو بھی کرپشن کے معاملے میں اب عملی ثبوت پیش کرنا ہوگا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ کرپشن کے بارے میں جو کچھ کہتے ہیں، اس پر عمل بھی کریں گے یا پھر دوہرا معیار اختیار کررہے ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کو پیش کردہ یادداشت کے بارے میں کہا کہ ویربھدرا سنگھ اور ان کی اہلیہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا کہ جنہوں نے گزشتہ اسمبلی اور منڈی لوک سبھا ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن کے روبرو آمدنی کے تعلق سے جو حلف نامے پیش کئے، اس میں حقائق کو چھپائے رکھا۔ ٹھاکر نے کہا کہ ویرا بھدرا سنگھ نے پاور کمپنی پروموٹر سے موصولہ رقم کا انکشاف نہیں کیا اور ان کی اہلیہ اور بچوں کے اس برقی کمپنی میں حصص کی تفصیلات بھی نہیں بتائی۔