ووڈ ان لے (Wood Inlay)میں اسلامک آرٹس کی حوصلہ افزائی

سید نصیر الدین وقار سے بات چیت :
لکڑی میں نقاشی اور کیلی گرافی کے لئے مشہور سید نصیر الدین وقار کا شمار حیدرآباد کی ان شخصیتوں میں ہوتا ہے، جنہوں نے اپنے فن کو نئی راہوں سے جوڑا اور نئی منزلوں سے ہمکنار کیا۔ دنیا کے کئی ملکوں کا دورہ کر مختلف اداروں کے ساتھ کام کیا ۔ سعید آباد میں امام العلوم ایجوکیشن سوسائٹی کا قیام نیو ایرا مشن ہائی اسکول چلا رہے ہیں۔ وہ یہاں ووڈ ان لے میں نئے نئے تجربے کررہے ہیں۔

سید نصیر الدین وقار صاحب اپنے فن کارانہ تجربوں کا فائدہ کئی نسلوں تک پہنچانے کے کام میں مشغول ہیں۔ پرانے شہر کے کئی قابل لڑکے لڑکیاں ان کے اس کام سے استفادہ کرچکے ہیں ۔ ان کے بنائے ہوئے آرٹس کے نمونوں کی نمائش سیاست کیلی گرافی آرٹ اگزبیشن کے علاوہ ایم ایف حسین آرٹ گیلری، دکن آرٹ گیلری نئی دہلی،مکہ مکرمہ آرٹ اگزبیشن اور سالار جنگ میوزیم میں بھی ہوچکی ہے۔ ان سے ملاقات کے دوران ہوئی بات چیت کے کچھ اقتباسات یہاں پیش ہیں۔

٭٭ حیدرآباد میں ہاوز آف ٹائلنٹ شروع کرنے کا خیال کیوں کر آیا؟
جواب : لکڑی میں نقاش اور کاریگری کی تاریخ کافی لمبی ہے۔ خصوصا جب میں نے ہندوستان میں اس کے بارے میں تحقیق کی تو پایا کہ میسور ریاست کے آخری تاجدار جیسے چام راجہ ووڈ یار بہادر کی حکمرانی کے دوران لکڑی میں کاریگری کو کافی فروغ ملا۔ خصوصا گلاب کی لکڑی میں کاریگری کے کئی نایاب کام ہوئے بعد میں ماسٹر کرافٹ شوکت علی نے مقامی لکڑی کا استعمال کر کے اس آرٹس کو بالکل نئی شکل دی ریاستی اور مرکزی حکومت نے اس فن کو زندہ رکھنے کیلئے ملٹی کرافٹ کامپلکس بنایا اسی کو دھیان میں رکھ کر میں نے حیدرآباد میں 2007 میں ہاوس آف ٹیلنٹ قائم کیا گیا ۔

٭٭ اس فن کا شوق آپ کو کیسے ہوا ؟
جواب : میری ابتدائی تعلیم مدرسہ اعزاء میں ہوئی۔ یوں مجھے پڑھنے لکھنے میں بہت کم دلچسپی تھی لیکن میری ڈرافٹنگ بہت اچھی تھی ۔
کنگ فیصل لائبریری ریاض میں 22 سال تک لائبریرین کے طور پر کام کرنے کا موقع ملا ۔ اس دوران کیلی گرافی اور مختلف فنون پر ریسرچ کی تحقیقی کی ۔

٭٭کیا آپ نے کنگ فیصل لائبریری میں رہتے ہوئے ہی ووڈ انلے میں کام کرنا شروع کیا تھا؟
جواب : نہیں اس کی شروعات حیدرآباد آنے کے بعد ہوئی ۔ ایک لڑکی نے گلاس پر بہت خوبصورت کام کیا، لیکن شیشہ ٹوٹ گیا اسی دن خیال آیا کہ کیوں نہ لکڑی پر کام کیا جائے اس میںٹوٹنے کا ڈر نہیں رہتا ۔ چونکہ اسلام میں جاندار کی تصویر یں بنانے پر پابندی ہے اس لئے قرآنی آیتوں کی طرف زیادہ توجہ دی گئی۔
٭٭لکڑی پر کس طرح کا اسلامی آرٹ پہلے سے موجود ہے اور آپ نے کیا نیا کام کیا؟
جواب :لکڑی میں نقاشی اور کیلی گرافی کی جانب راغب ہونے کے بعد آثار مکہ اور مقامات مقدسہ کے تقرباً 45پینٹنگ پہلی باربنائے گئے تھے۔ ان دنوں روزنامہ سیاست کے ساتھ گرمائی تعطیلات میں 20 اپریل سے 5 جون تک ایک ورکشاپ بھی شروع کیا جارہا ہے ۔ اس میں کینواس پینٹنگ بھی سکھائی جائے گی۔ امید ہے کہ کچھ نئے فنکار اس کیلئے سامنے آئیں گے ۔ ( اس کیلئے فون نمبر 9247319323پر ربط کیا جاسکتا ہے)

کیا پرانے شہر کے مسلم لڑکیوں کو یہ کاریگری سکھا کر انہیں خود مکتفی بنایا جاسکتا ہے؟
جواب :اس میں کئی طرح کے مسائل ہیں۔ ہاوز آف ٹیلنٹ میں کچھ لڑکیاں ہیں۔ بڑی محنت سے سیکھ رہی ہیں ۔ اس کیلئے سماجی شعور بیدار کرنے کی بھی ضرورت ہے۔